ای او بی آئی پنشن میں اضافہ

وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ حکومت نے ای او بی آئی پنشن میں 62 فیصد اضافہ کرتے ہوئے ایک سال میں اسے 8 ہزار 500 تک بڑھا دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ای او بی آئی پنشن میں اضافے کو ریاست مدینہ کی طرف ایک اور قدم قرار دیدیا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے جب اپنی پارٹی کا آغاز کیا تو انہوں نے اپنے منشور میں کرپشن فری سوسائٹی‘ غربت کا خاتمہ اور ریاست مدینہ کا تصور پیش کیا جس سے متاثر ہو کر عوام نے انکی پارٹی کو 2018ء میں وفاق اور تین صوبوں میں حکمرانی کا مینڈیٹ دیا۔ کرپشن کیخلاف بھی بے لاگ اور بلاامتیاز احتساب جاری ہے جبکہ غربت کے خاتمہ کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں۔ اسی تناظر میں وزیراعظم نے ای او بی آئی پنشن میں 62 فیصد اضافہ کرتے ہوئے ایک سال میں اسے 8 ہزار 500 تک بڑھا دیا ہے۔ اسکا اطلا ق یکم جنوری 2020 سے ہوگا۔ مہنگائی کے باعث پنشنر طبقہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے مجبور ہے ‘ اس عمر میں عموماً علاج معالجہ کیلئے ایک خطیر رقم درکار ہوتی ہے جو پنشن کی مد میں ملنے والی رقم کی صورت میں ناکافی ہوتی ہے۔ پنشن میں 30 فیصد کئے گئے اضافہ سے عمر رسیدہ لوگوں کو بڑھاپے میں کچھ نہ کچھ ریلیف ضرورملے گا۔ عندیہ یہی دیا جارہا ہے کہ یہ رقم 15000روپے تک بڑھائی جائیگی۔ یہ حقیقت ہے کہ حکومت نے پہلے ہی 2018 کے دوران ای او بی آئی کی کم سے کم پنشن 5 ہزار 250 روپے سے بڑھا کر 6500 روپے کردی تھی اور پی ٹی آئی حکومت کے آنے کے بعد ہی پنشن میں 62 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔حکومت کے ایسے اقدامات سے یقیناً وزیراعظم کا ریاست مدینہ کا خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ وزیراعظم کا ریاست مدینہ کیطرف یہ مزید ایک قدم ہے جس سے پنشنرز کو کافی حد تک ریلیف ملے گا۔ ریاست مدینہ کے تصور کو مکمل عملی قالب میں ڈھالنے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت عوام کے روٹی روزگار اور ملک میں مہنگائی کے عفریت پر قابو پا کر عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرے۔