سائبر کر ام سے نمٹنے کے لئے علیحدہ ادارہ تشکیل دیا جائے ،قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی نے پریمئم پرائز بانڈ کی منظوری کو قواعدوضوابط کے ساتھ منسلک رکھنے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گائیڈ لائنز کو کم کرنا ہے اور انہیں قوانین کا حصہ بنانا چاہیے ، کمیٹی نے ایک ماہ میں ان قوانین پر نئی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت جاری کر دی جبکہ سائبر کرائم سے نمٹنے کیلئے الگ سے ادارہ بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ انوسٹی گیشن ایجنسیز شاید اتنی اہلیت نہیں رکھتی ہوں کہ وہ نئے قوانین کے مطابق کام کر سکیں ، کمیٹی نے سائبر کرائم کے ادارے کے حوالے سے قواعد و ضوابط کو جلد از جلد مکمل کر کے 30دن جبکہ سروس ٹربیونل کی شق نمبر5 اور5A میں تبدیلی کے معاملے کے حوالے سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔جمعرات کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر عائشہ رضافاروق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میںمنعقد ہوا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت انفارمیشن اور ٹیلی کمیونیکشن نیشنل سیونگ کے پریمیم پرائز بانڈ اور سروس ٹربیونل کے قواعد و ضوابط اور ان میں ترمیم میں تاخیر کے معاملہ کو زیر بحث لایا گیا ۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمدنے کمیٹی کو بتایا کہ انفارمیشن اور ٹیلی کمیونیکشن کے سائب کرائم ایکٹ میں تبدیلی کا معاملہ (IMC) انٹرمنسٹریل کمیٹی(بین الوزارتی کمیٹی) کو بھیجا جا چکا ہے ۔ اس کمیٹی سے منظوری کے بعد یہ معاملہ کیبنٹ میں بھیجا جائے گا۔ اجلاس میںسینیٹرز میر حاصل بزنجو اور اسد اشرف کے علاوہ وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان ، جنرل سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ، سیکرٹری وزارت آئی ٹی کے علاوہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔