کراچی سرکلر ریلوے روڈ کے روٹ سمیت مختلف علاقوں میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری
کراچی(خبر نگار)کراچی میں سرکلر ریلوے کی زمین سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن جاری ہے، ڈی ایس ریلوے ارشد سلام خٹک کے مطابق سرکلر ریلوے کی بحالی کیلئے 2.9 بلین ڈالر درکار ہیں، اس کا ڈیزائن بھی مکمل ہونے کو ہے، نیا ڈیزائن پرانے ڈیزائن سے مختلف ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کیلئے تجاوزات کیخلاف آپریشن کے چوتھے روز بھاری مشینری کے ذریعے غیر قانونی تعمیرات میں دب جانیوالا ٹریک نکالا جارہا ہے، ریلوے ٹریک پر قائم غریب آباد مارکیٹ کے خاتمے کے بعد اب لیاقت آباد ریلوے اسٹیشن کا رخ کرلیا گیا، فی الحال رہائشی یونٹس کو چھوڑ کر دیگر تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں۔ڈی ایس ریلوے ارشد سلام خٹک نے بھی سرکلر ریلوے کی بحالی کیلئے آپریشن کا دورہ کیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ سرکلر ریلوے کا ڈیزائن تبدیل ہوگا، پل بنائے جائیں گے، جس کیلئے بڑی رقم درکار ہے۔انہوں نے کہاکہ تجاوزات کا خاتمہ اور سرکلر ریلوے کا ڈیزائن مکمل ہونے کے بعد اس میں بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات بڑھ جائیں گے۔بلدیہ عظمی کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات کی جانب سے جمعرات کو بھی شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی، ضلع جنوبی کے علاقے کھوڑی گارڈن ، پلاسٹک مارکیٹ ،ڈینسو ہال اور شیریں جناح کالونی میں فٹ پاتھوں اور نالوں پر سے مختلف اقسام کے تجاوزات اور پارک میں قائم بس اڈے کو مسمار کردیا گیا، ادھر دوسری جانب ضلع شرقی کے علاقے جمشید ٹان نشتر روڈ پر گارڈن سگنل سے لسبیلہ چورنگی تک موجود تجاوزات کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی اور بھاری مشینری کے ہمراہ تجاوزات کو صاف کیا گیا، کھوڑی گارڈن اور ڈینسو ہال کے مختلف علاقوں میں اس سے قبل بھی تجاوزات صاف کئے گئے تھے مگر بعض دکانداروں نے دوبارہ تجاوزات قائم کرنے کی کوشش کی جنہیں محکمہ انسدادتجاوزات نے فوری طور پر دوبارہ صاف کردیا اور انہیں تنبیہ کی کہ وہ آئندہ تجاوزات قائم کرنے سے گریز کریں، انسداد تجاوزات کارروائی کے نگراں میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتایا کہ شہر کے مختلف مقامات پر تجاوزات کے خلاف کارروائی بلاتعطل اور بلاامتیاز جاری ہے۔