چیف جسٹس کا دورہ تھر، ہسپتال میںسہولتوں کی عدم دستیابی پر برہمی
چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار کا دورہ تھر‘ مٹھی ہسپتال میں ناقص انتظامات پر برہم۔ وزیراعلیٰ سندھ بھی ساتھ تھے۔ ایمرجنسی کی یہ صورتحال ہے تو ہسپتال بند کر دیں۔ وارڈز کا معائنہ بھی کیا۔
تھر میں خشک سالی‘ صحت اور خوراک کے حوالے سے جو ابتر صورتحال عرصہ سے جاری ہے‘ اس پر حکومت سندھ کی طرف سے کبھی کوئی واضح ایکشن نہیں لیا گیا اور نہ ہی اصلاح احوال کی کوشش کی گئی۔ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گزشتہ روز تھر کا دورہ کیا اور مٹھی میں قائم ہسپتال کا معائنہ بھی کیا۔ مقامی انتظامیہ نے حسب روایت چیف جسٹس کے دورہ سے قبل ہسپتال کی حالت بہتر بنانے کیلئے وہاں پودوں کے گملے لا کر سجائے۔ ہسپتال کی صفائی بہتر بنائی۔ پرانے بلب‘ پنکھے‘ بستر اور چادریں تبدیل کیں۔ اس کے باوجود ہسپتال کی حالت دیکھ کر چیف جسٹس برہم ہوئے اور ایمرجنسی کی حالت دیکھتے ہوئے جہاں ضروری ادویات تک موجود نہیں تھیں‘ انہیں یہ کہنا پڑا کہ اس سے اچھا ہے ہسپتال بند کر دیں۔ تھر کے اکثر دیگر ہسپتالوں میں مشینیں یا تو خراب ہیں یا غائب ہیں۔ ڈاکٹرز شاید ہی کبھی کبھار تشریف لاتے ہیں۔ وہاں ضروری لازمی ادویات اور سرجری کے آلات و مشینری کہاں ہوں گی۔ اس دورہ میں وزیراعلیٰ سندھ بھی چیف جسٹس کے ساتھ تھے۔ امید ہے چیف جسٹس کی شکایت دور کرتے ہوئے سندھ حکومت اپنے صوبے کے اس پسماندہ ترین علاقے پر بھی توجہ دے گی جو پہلے ہی بدترین خشک سالی کا شکار ہے۔ پانی اور خوراک کی کمی و دیگر امراض کی وجہ سے جہاں زچہ و بچہ کی اموات کی شرح بھی زیادہ ہے۔