بیلاروس میں ہونے والے متنازعہ صدارتی انتخابات کے پانچ دن بعد متعدد سرکاری اداروں میں کام والے ملازمین نے سربراہ مملکت الیگزینڈر لوکاشینکو کے خلاف ہڑتال کی۔ دارالحکومت مِنسک اور دیگر بڑے شہروں کی انتظامیہ کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ خاتون انتخابی امیدوار سویتلانا تیخانووسکایا کو گزشتہ اتوار کو ہونے والے صدارتی الیکشن کی حقیقی فاتح تسلیم کیا جائے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہزاروں خواتین نے ہاتھوں میں پھول لے کر سڑکوں پر انسانی زنجیریں بھی بنائیں۔ قبل ازیں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی بھی کی تھی۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے مِنسک میں حکمران سیاسی ڈھانچے پر دباو بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024