وادی کشمیر کا امن بھارتی فوج نے تباہ کیا

دبئی (طاہر منیر طاہر)
سفارتخانہ پاکستان ابوظہبی اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی میں علیحدہ علیحدہ دو تقاریب
5اگست 2020ءکو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے مسلط کردہ سخت ترین لاک ڈاون اور کرفیو کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون 5 اگست 2019ءکو لگایا گیا تھا جو تاحال جاری ہے۔ سخت لاک ڈاون اور کرفیو کی وجہ سے معصوم کشمیریوں پر ان کی زندگی تنگ کردی گئی ہے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے تمام بنیادی حقوق صلب کرلئے گئے ہیں جو بھارتی جارحیت کی بدترین مثال ہے۔ کشمیریوں کے حقوق صلب کرنے پر پوری دنیا کے ساتھ ساتھ امارات میں بھارتی جارحیت اور زیادتی کے خلاف آواز اٹھائی گئی اور اس سلسلہ میں سفارتخانہ پاکستان ابوظہبی اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی میں علیحدہ علیحدہ دو تقاریب ہوئیں جن میں مقررین نے اظہار خیال کیا اور اپنے جذبات عالمی قوتوں اور یو این او تک پہنچائے۔ سفارتخانہ پاکستان ابوظہبی کی تقریب میں سفیر پاکستان غلام دستگیر اور ان کے سٹاف نے شرکت کی جبکہ قونصلیٹ جنرل آف پاکستان میں ہونے والی تقریب میں قونصل جنرل احمد امجد علی ودیگر قونصلرز گیان چند، محمد خرم، مصور عباس، عاشق حسین شیخ نے شرکت کی جبکہ کشمیری کمیونٹی کی طرف سے سردار جاوید یعقوب، سردار محمد الطاف، سردار اشرف، فاروق بانیاں، شفقت محمود، ریاض کیانی، راجہ عبدالجبار، راجہ راشد، پاکستانی کمیونٹی اور میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اس موقع پر متذکرہ مقررین نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ اور ناجائز قبضہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ 73 سال سے کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے۔ وہاں کے لوگوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں دھکیلا جارہا ہے۔ انہیں ناحق شہید کیا جارہا ہے۔ عورتوں کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔ چادر اور چاردیواری کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، ہر عمر کے لوگوں کو مارا جارہا ہے، طرح طرح کے ناجائز اسلحہ کا استعمال کیا جارہا ہے لیکن یو این او جیسے عالمی امن کے اداروں نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ کشمیر کا مسئلہ یو این او میں سب سے پرانا ہے جبکہ اس کے بعد آنے والے متعدد مسائل کو حل کردیا گیا ہے جو عالمی برادری کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ وادی کشمیر کا امن بھارتی فوج نے تباہ کیا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارتی افواج اور دیگر سکیورٹی فورسز کو وہاں سے نکالا جائے، کرفیو اور لاک ڈاون ختم کیا جائے، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق بحال کیے جائیں۔ انہیں ضروریات زندگی فراہم کی جائیں۔ کشمیر کی آزادی کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی اور یو این او کی قراردادوں کے مطابق کرایا جائے۔ آج دنیا بھر میں منائے جانے والے ”یوم استحصال“ کا مقصد کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق لے کر دنیا اور بھارت کے خلاف پوری دنیا میں آواز اٹھانا ہے۔