امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے طے شدہ معاہدہ درست سمت کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
انھوں نے یہ بات وسطی یورپ کے دورے میں اپنے ہم راہ سفر کرنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔وہ جمعرات کو سلوینیا سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا پہنچے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے شدہ معاہدے کے تحت اسرائیل اور متحدہ عرب امارات معمول کے مکمل سفارتی تعلقات قائم کریں گے اور اسرائیل اس کے بدلے میں غرب اردن میں فلسطینیوں کی مزید اراضی کو نہیں ہتھیائے گا۔
وائٹ ہاؤس کے حکام کے مطابق یہ امن معاہدہ اسرائیل ، یو اے ای اور امریکا کے درمیان طویل مذاکرات کا نتیجہ ہے اور ان کے درمیان مذاکراتی عمل میں حالیہ دنوں میں تیزی آئی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس امن معاہدے کا خود اعلان کیا ہے اور اس کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔انھوں نے کہاکہ ’’آج ہمارے دو عظیم دوست ممالک اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی امن معاہدہ طے پایا ہے۔‘‘صدر ٹرمپ ہی نے تینوں ملکوں کی جانب سے ٹویٹر پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
اس کے مطابق ’’اسرائیل اور یو اے ای کے وفود آیندہ ہفتوں کے دوران میں ملاقات کریں گے اور وہ سرمایہ کاری ، سیاحت ، براہ راست پروازیں شروع کرنے ، سکیورٹی ، ٹیلی مواصلات ، ٹیکنالوجی ، توانائی ، تحفظ صحت ، ثقافت ، ماحول اور ایک دوسرے کے ملک میں اپنے اپنے سفارت خانے کھولنے اور بعض دوسرے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے مختلف سمجھوتوں پر دست خط کریں گے۔‘‘