ویمنز کرکٹ کامن ویلتھ گیمز 2022ء میں شامل
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کی منظوری کے بعد ویمنز کرکٹ کو 2022 ء کی برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں شامل کر لیا گیا ہے۔ اس بات کا اعلان گذشتہ روز باقاعدہ انگلینڈاینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور کامن ویلتھ گیمز آرگنائزیشن کے درمیان حتمی مذاکرات کے بعد کیا گیا۔ 2022ء میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز میں ویمن کرکٹ کی آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ان گیمز میں آخری مرتبہ 1998ء میں جنوبی افریقہ کی فاتح ہوئی تھی جبکہ ایک روزہ کرکٹ کو ان گیمز میں شامل کیا گیا تھا۔ تقریباً 21 سال بعد ویمن کرکٹ کو ان گیمز میں شامل کیا گیا ہے۔میچز ٹی ٹونٹی فارمیٹ کے تحت کھیلے جائیں گے ۔ٹیموں میں پاکستان‘ بھارت، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، انگلینڈ، آسٹریلیا، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں۔کامن ویلتھ گیمز 2022 کے مقابلے برطانوی شہر برمنگھم میں ہوں گے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کے لئے تیاریاں شروع کردی ہیں،2028 اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت متوقع ہے۔سال 2028 کے اولمپکس لاس اینجلس میں شیڈول ہے جہاں کرکٹ کو شامل کرنے کے لئے آئی سی سی نے کام شروع کردیا ہے۔ایم سی سی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین مائیک گیٹنگ پْرامید ہیں کہ 2028 کے اولمپکس میں کرکٹ کو شامل کرلیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر کرکٹ کو کامن ویلتھ گیمز میں شامل کیا ہے جہاں ویمنز ٹیمیں ٹی 20 مقابلے میں اِن ایکشن ہوں گی۔آئی سی سی نے بین الاقوامی کرکٹ میں تھرڈ امپائر کے ذریعے نو بال کا تعین کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔رپورٹس کے مطابق اب فرنٹ فٹ نو بال پر تھرڈ امپائر نظر رکھیں گے۔آئی سی سی کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ 6 ماہ میں کچھ محدود اوورز کی سیریز میں تھرڈ امپائرز کے ذریعے نو بال دینے کا تجربہ کرے گی۔نو بال کے تعین کیلئے نشریاتی ادارہ چند سیکنڈز میں ہی تھرڈ امپائر کو فوٹیج فراہم کردے گا اور تھرڈ امپائر فوری طور پر فیلڈ امپائرز کو نو بال کے بارے میں آگاہ کرسکے گا۔واضح رہے 2016 میں پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز میں بھی یہ تجربہ کیا جاچکا ہے تاہم اب آئی سی سی کا کہنا ہے اس بار بڑے پیمانے پر اس کی آزمائش کی جائے گی اور اگر تجربہ کامیاب رہا تو پھر مستقل بنیادوں پر اسے نافذ کردیا جائے گا۔