دنیا کیلئے اب بھارتی مظالم سے مزید چشم پوشی ممکن نہیں:ممبر برطانوی پارلیمنٹ
مانچسٹر (رپورٹ: چودھری عارف پندھیر) بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آزاد حیثیت شق 370 اور 35a کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تبدیل کر کے مقبوضہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بنانے اور انسانی حقوق کی بدترین کھلم کھلا خلاف ورزیوں میں شدت، برطانیہ کی اس نازک ترین صورتحال میں کردار اور عملی اقدامات اٹھانے بارے اکیڈمی آف سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سنٹر اولڈہم میں خیبر پی کے حکومت کے نمائندہ خصوصی برائے تعلیم، تارکین وطن سید باسط شاہ مشوانی نے میٹنگ کا انعقاد کیا۔ ممبر برطانوی پارلیمنٹ جم میکمن، قونصلیٹ آف پاکستان مانچسٹر میں تعینات کمیونٹی ویلفیئر اتاشی مسز فضہ نیازی ،مقامی کونسلرز، سیاسی سماجی اور کمیونٹی کی چیدہ چیدہ شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر ممبر برطانوی پارلیمنٹ جم میکمن نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے آل پارٹیز کشمیر پارلیمانی گروپ کئی سالوں سے کام کر رہا ہے لیکن خاطر خواہ کامیابی نہیں ہوئی۔ بھارت تواتر سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اب دنیا اس سے چشم پوشی نہیں کر سکتی۔ بین الاقوامی طاقتوں اور سیاسی راہنماؤں نے اس بارے مداخلت نہیں کی۔ ان کا کہنا کہ عالمی مبصرین کو کشمیر میں جانے دیا جائے برطانوی پارلیمنٹ کے اندر اس بارے بحث و مباحثہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دو ایٹمی طاقتیں ہیں کشیدگی پیدا ہونے سے اسکے اثرات عالمی سطح پر پڑھیں گے۔ چوہدری محمد نواز نے کہا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بارے آواز اٹھانی چاہیے اگر آج کشمیری قوم کے ساتھ یہ ہو رہا ہے تو کل کسی اور کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کھڑے ہیں اور ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ میٹنگ کے میزبان سید باسط شاہ مشوانی کا کہنا تھا کہ اکٹھے ہونے کا مقصد ہے کہ بین الاقوامی سطح پر یہ پیغام جائے کہ ہم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہیں صرف باتوں سے نہیں عملی اقدامات بھی اٹھائیں گے۔