14اگست کا حقیقی پیغام
اسلامی جمہوریہ پاکستان جس کی بنیاد ایمان اتحاد اور تنظیم ہے یہ 13اور14اگست 1947کی درمیانی اور رمضان المبارک کی ستائیسویں شب وجود میں آیا۔ یہ محض سال دو سال کی محنت نہیں بلکہ ڈیڑھ سو برس کی جدوجہد کا نتیجہ تھا جو خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے پایہ تکمیل تک پہنچا ۔پاکستان کا وجود کسی نعمت خداوندی سے کم نہیں ہے ۔بر صغیر میں صدیوں سے دو قومیں آباد تھیں مسلمان اور ہندو ، سینکڑوں بر س ساتھ گزارنے کے با وجود ان کا رہن سہن، رسم و رواج، طور طریقے اورمذہبی عقائد میں زمین آسمان کا فرق رہا ۔آپ اس بات کا اندازہ قائد اعظم کے اس فرمان سے بھی لگا سکتے ہیں کہ 27نومبر 1945کو ایڈورڈ کالج پشاور میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ”ہم دونوں قوموں میں صرف مذہیب کا فرق ہی نہیں۔ہماری تہذیبیں بھی ایک دوسرے سے الگ ہیں۔ہمارا دین صرف مذہبی اصولوں تک محدود نہیں۔بلکہ وہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔جو زندگی کے ہر شعبہ میں ہماری رہنمائی کرتا ہے ۔ہم مسلمان ہونے کی حیثیت سے اپنی پوری زندگی اس ضابطہ حیات کے مطابق بسر کرنا چاہتے ہیں۔اور یہی مطالبہ پاکستان کی بنیاد بھی ہے ۔“ مسلمانوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے علامہ اقبال نے مسلمانوں کےلئے ایگ ریاست کا خواب دیکھا جسے قائد اعظم محمد علی جناح نے مکمل کیا ۔ان بزرگوں کی دن رات کی انتھک محنت ہی تھی جو دو قومی نظریے کی بنیاد پر دنیا کے نقشے پر ایک ایسی ریاست وجود میں آئی جسے اسلام کی تجربہ گاہ سے تشبیہ دیا گیا ۔پاکستان دنیا کی واحد ریاست ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آئی ۔ آج ہم آزادی کی 71ویں سا لگرہ منا رہے ہیں اور یہ سب کچھ بلاشبہ ہمارے دوراندیش رہنماوں کی مرہون منت ہے ۔جنھوں نے بر وقت ہی بھانپ لیا تھا کہ انگریزوں کے جانے کے بعد مسلمانوں کو ہندووں کے ظلم و ستم اور ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا ۔آزادی بہت بڑی نعمت ہے ۔ہم نے اس کی بھاری قیمت ادا کی ہے ۔جو لوگ ہندوستان میں اقلیت کی صورت میں آباد ہیں اور جس طرح ان پر انتہا پسند ہندوں کی جانب سے عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے۔ اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارا مستقبل کیا ہونا تھا ۔المیہ ہے کہ آج کچھ لوگ اپنے وقتی مفادات کی خاطر سرحدوں کے خاتمہ کی بات کر تے ہیں ۔بد قسمتی ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح اور انکی ٹیم نے تو اپنا کام کر دیا۔ مگر بعد کے حکمرانوں نے ہوس اقتدار کے لالچ اس ملک کے ساتھ کیا کچھ نہیں کیا ۔یہ سوچ کر روح کانپ جاتی ہے ۔آج ملک و قوم کو قائد اعظم محمد علی جناح جیسے مخلص ،محب وطن اورایماندار رہنما کی ضرورت ہے جو پاکستان کی ترقی میں اپنا مثبت کر دار ادا کر سکے ۔اللہ تعالیٰ پاکستان کو وسائل کی دولت سے مالا مال بنایا ہے ۔پہاڑ ہیں ، دریا ہیں ،سمندر ہے ، معدنیات ، جغرافیائی محل وقوع ، جنگلات ، سونے کے ذخائر ،افرادی قوت، غرض ہر لحاظ سے بہترین ملک ہے ۔اگر کہیں کو ئی کمی رہی ہے تو وہ باصلاحیت اور ایماندار افراد کی ہے جو اس ملک کو اپنے وژن سے بلندیوں پر لے جائے ۔