بیلاروس: وزیراعظم کا ہیوی مشینری  اور گاڑیاں بنانے والی فیکٹری کا دورہ 

Apr 14, 2025

اداریہ

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے دورۂ بیلاروس کے دوران منسک میں ہیوی مشینری اور گاڑیاں تیار کرنے والی فیکٹری بیلاز کا دورہ کیا۔ وزیراعظم نے الیکٹرک بس میں سفر کیا اور فیکٹری کے مختلف حصے دیکھے، انھیں بیلاز فیکٹری کی ورکنگ اور مصنوعات پر بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ فیکٹری میں 1948ء سے کان کنی میں استعمال ہونے والے آلات تیار کیے جارہے ہیں، 1951ء سے گاڑیوں کے لیے دیگر سازوسامان بنایا جارہا ہے،1958ء سے 25 ٹن وزن اٹھانے والے ٹرکوں کی تیار شروع کی گئی، ماہانہ 30 ٹرک تیار کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ فیکٹری کا دورہ کر کے بہت سی نئی چیزیں اور ٹیکنالوجی دیکھنے کا موقع ملا، ہمیں اعلیٰ کوالٹی کی مصنوعات درکار ہوں گی، ہمیں مل بیٹھ کر فیکٹری مصنوعات پر بات کرنا ہوگی۔ شہبازشریف ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے نہ صرف سنجیدہ ہیں بلکہ ہر ممکن اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ وہ جس ملک کے دورے پر جاتے ہیں، وہاں ترقی کے ضامن منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں اور اس ملک کی معاونت سے ان منصوبوں کو پاکستان کی ترقی کے لیے بھی بروئے کار لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بیلاروس کے دورے کے موقع پر انھوں نے ہیوی مشینری اور گاڑیاں تیار کرنے والی فیکٹری بیلاز کا دورہ کیا اور خواہش ظاہر کی کہ بیلاروس کے تعاون سے پاکستان میں بھی گاڑیاں اور ہیوی مشینری تیار کی جائے۔ اس خواہش کی تکمیل اسی صورت ممکن ہوسکتی ہے جب ملک کے حالات سازگار ہوں تاکہ بیرونی سرمایہ کار یہاں بلاخوف سرمایہ کاری کے لیے آمادہ ہوں۔ امر واقعہ یہ ہے کہ ملک میں جو مشینری اور گاڑیاں تیار کی جا رہی ہیں وہ کسی صورت بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں بلکہ ان پر بھاری ٹیکس عائد کرکے ان گاڑیوں کو عام آدمی کی دسترس سے باہر کردیا جاتا ہے۔ حکومتی اشرافیہ طبقات تو سرکاری خرچ پر اعلیٰ معیار کی گاڑیاں باہر سے منگوا کر ان کی دیکھ بھال اور پٹرول کا خرچ بھی سرکار سے وصول کر لیتے ہیں جبکہ عام آدمی کے لیے بیرونی گاڑیوں کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اگر پابندی نہ بھی ہو تو ان کی درآمد پر اتنا زیادہ ٹیکس لگا دیا گیا ہے کہ کوئی باہر سے گاڑی منگوا نہیں سکتا۔ یہ رویہ نہ معیشت کو بہتر کرنے والا ہے اور نہ عام آدمی کو سہولت دینے والا۔ اگر حکومت واقعی معیشت کی بہتری کے لیے سنجیدہ ہے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے تو اسے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن کے نتیجے میں معاملات یوں آگے بڑھیں کہ ملک واقعی ترقی کرتا نظر آئے۔ 

مزیدخبریں