پاکستان میں عالمی وباء کوروناائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد صورتحال روز بروز سنگین ہو نے لگی ، گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے ریکارڈ135مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے کل مریضوں کی تعداد15754تک پہنچ گئی ہے۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں جاری کوروناوائرس کی تیسری لہر کے دوران4681نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ34ہزار423تک پہنچ گئی ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے بدھ کوملک میں کوروناوائرس کے حوالہ سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کوروناوائرس کے6 لاکھ41ہزار912 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد76757تک پہنچ گئی ۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد4216 تک پہنچ گئی۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز اور فعال کیسز کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ سندھ کے بعد صوبہ پنجاب میں بھی کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی اور یہ تعداد 2 لاکھ 55ہزار سے اوپر جا چکی ہے جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد40ہزار سے تجاوز کر گئی۔صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.1فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح87.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے3645مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق صوبہ پنجاب کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں اور فعال کیسز کے اعتبا ر سے ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا دوسرے نمبر پر آگیا جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبرپر ہے۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد13090تک پہنچ گئی ۔ کوروناووائرس کے کل صحت یاب ہونے والے مریضوں اور کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبرہے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے۔ صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد40824تک پہنچ گئی ، صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد6777، اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12911،صوبہ بلوچستان845،آزاد جموں وکشمیر2206جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد104رہ گئی جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ58ہزار533 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ7ہزار606،خیبر پختونخوا85223،اسلام آباد53961،بلوچستان19435،آزاد جموں وکشمیر12221جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد4933تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد67491 تک پہنچ گئی،خیبر پختونخوا میں101045، سندھ میں 2 لاکھ69ہزار840، پنجاب میں دو لاکھ55 ہزار571، بلوچستان میں20499، آزاد جموں و کشمیر میں14837اور گلگت بلتستان میں5140فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں7141افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4530، خیبر پختونخوا میں2732، اسلام آباد میں619، گلگت بلتستان میں 103، بلوچستان میں219اور آزاد جموں و کشمیر میں410فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ8 لاکھ 78 ہزار86ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے 48092نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاوالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسی نیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسی نیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسی نیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسی نیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسی نیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024