ایل ڈی اے ایکٹ میں ترامیم‘ کمرشل کورٹس کے قیام کا آرڈیننس
لاہور ‘ننکانہ صاحب(نیوز رپورٹر+نامہ نگار) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی 1975میں ترامیم کا آرڈیننس جاری کردیا۔ شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ صاحب اب لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا حصہ نہیں رہے۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی اور عوامی حلقوں کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے منگل کے روز لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اختیارات اور حد بندی میں لاہور کو لاہور تک محدود کرتے ہوئے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 1975میں ترامیم کا آرڈننس جاری کر دیا ہے۔ ترامیم کے بعد شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ اب ایل ڈی اے کی حدود سے نکل چکے ہیں۔ دریں اثناء گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بزنس کیمونٹی کو انصاف کی فراہمی کیلئے تاریخی اقدام کرتے ہوئے لاہور سمیت پنجاب کے 5اضلاع میں کمرشل کورٹس کے قیام کا آرڈیننس بھی جاری کر دیا۔ کمرشل کورٹس میں مد عا علیہ (ملزم) کے پیش نہ ہونے پر 2تارتخوں کے بعد کیس کا فیصلہ کر دیاجائے گا۔ آرڈیننس جاری کرنے کے لئے گورنر ہاؤس لاہور میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔ دیگر عدالتوں سے آنیوالے مقدمات کا کمرشل عدالتیں 180دن میں فیصلہ کریں گی۔ اس موقع پر گفتگو کے دوران گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ کمرشل کورٹس کے قیام سے سر مایہ کاروں کا حکومت اور لیگل سسٹم پر اعتماد بڑ ھے گا۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کیمونٹی کو بر وقت انصاف کی فراہمی حکومت کی اولین تر جیح ہے۔ کمرشل کورٹس کا قیام وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا تاریخ ساز اقدام ہے۔وفاقی وزیر انسداد منشیات بریگیڈئیر (ر) پیر اعجاز احمد شاہ کی خصوصی کاوشوں سے ننکانہ صاحب کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی حدود سے نکال دیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اعجاز احمد شاہ نے بتایا کہ عوامی امنگوں کے مطابق فیصلے کرنا پاکستان تحریک انصاف کی اولین ترجیح ہے۔ موجودہ حکومت ننکانہ صاحب کی خوبصورتی اور تعمیر و ترقی کے لیے وافر مقدار میں فنڈز جاری کررہی ہے۔ اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ ننکانہ صاحب کو ایل ڈی اے سے نکالنے سے ضلع بھر کی عوام کو اپنے نقشہ جات اور تمام این او سی کے لیے اب لاہور نہیں جانا پڑے گا بلکہ ننکانہ سے ہی تمام متعلقہ کاغذات حاصل کر سکیں گے۔ ضلع بھر کے کاروباری حضرات نے ننکانہ صاحب کو ایل ڈی اے کی حدود سے نکالنے پر وفاقی وزیر پیر اعجاز احمد شاہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔