شامی صدر کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ملتی رہی تو یہ عوام کیلئے نقصان دہ ہوگا: نکی ہیلے
واشنگٹن : امریکا اور اتحادیوں نے کہا ہے کہ بشار الاسد کی فوج نے سات سال کی خانہ جنگی کے دوران 50بار کیمیائی ہتھیار استعمال کیے.شامی صدر کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ملتی رہی تو یہ تمام اقوام اور عوام کے لیے نقصان دہ ہوگا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا اور اس کے اتحادیوں کا موقف ہے کہ بشار الاسد کی فوج نے سات سال کی خانہ جنگی کے دوران 50بار کیمیائی ہتھیار استعمال کیے۔نہتے شہریوں پر تازہ کیمیائی حملہ 7اپریل کو غوطہ کے شہر دوما پر کیا گیاجس میں 70سے زیادہ افراد جاں بحق اور سیکڑوں متاثر ہوئے. ان میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔اس سے پہلے وائٹ ہائوس نے کہا تھا کہ امریکا کے پاس ثبوت ہیں کہ شام نے دوما میں کیمیائی حملہ کیا تھا۔امریکی سفیر کہتی ہیں کہ شام کی فوج نے کم از کم 50 بار کیمیائی ہتھیار استعمال کئے تھے۔فرانس نے شام کے خلاف بھر پور عالمی رد عمل کا مطالبہ کیا تھا۔لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سر براہ حسن نصر اللہ کہتے ہیں کہ شام میں اسرائیلی حملہ دراصل ایران کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے مترادف ہے۔برطانیہ نے شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے روسی دعوے کی تردید کی تھی۔شام نے کہا تھا کہ امریکا اور یورپ دنیا کو جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ادھر روسی جنگی جہاز کا بحیرہ روم میں سفر جاری ہے جس کے جلد شام پہنچنے کا امکان ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے کا کہنا ہے کہ شامی صدر کی فوج نے 7 سالہ خانہ جنگی کے دوران 50 مرتبہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا۔نکی ہیلے نے یہ بھی کہا کہ اگر شامی صدر کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ملتی رہی تو یہ تمام اقوام اور عوام کے لیے نقصان دہ ہوگا۔