چیئز مین واٹر کمیشن سکھر میں صحت و صفائی کی صورتحال پر بر ہم، چیف آفیسر کو فارغ کر دیا
سکھر/(نامہ نگاران ) چیئرمین سندھ واٹر کمیشن جسٹس رٹائرد امیر ہانی مسلم کا سکھر کا دورہ ، صفائی و ستھرائی کی ابتر حالت دیکھ کر افسران پر سخت برہمی کا اظہارکیا۔ چیف آفیسر شعبہ صفائی کو فوری عہدے سے فارغ کرنے کا حکم ، یوسی چیئرمین سے خاکروب واپس لینے کی ہدایت تفصیلات کے مطابق چیئرمین سندھ واٹر کمیشن جسٹس رٹا ئرڈ امیر ہانی مسلم نے جمعہ کے روز سکھر پہنچ کر شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور صفائی ، ستھرائی ، نکاسی آب کی ابتر حالت دیکھ کر میونسپل انتظامیہ اور متعلقہ افسران اور اداروں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور شہریوں کو سہولیات دینے میں ناکامی پر چیف آفیسر ہیلتھ اینڈ سینیٹیشن سکھر عطاء الرحمٰن کو فوری طور پر عہدے سے فارغ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیئرمین واٹر کمیشن سندھ جسٹس رٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے سکھر کے قریشی گوٹھ میں بجارانی چوک پر قائم 300ملین کی لاگت سے تعمیر ہونے والی 42انچ ڈایہ ڈرینیج لائن کا معائنہ کیا اور اس کی حالت ذار اور گندا پانی راستوں پر کھڑے ہونے اور شہریوں کے گھروں میں جانے پر پبلک ہیلتھ اور میونسپل انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔اسکیم نامکمل ہونے پرچیئرمین واٹر کمیشن نے متعلقہ افسران کو تنبیہ کی اور فوری طور پر ڈرینیج لائن کا کام مکمل کرانے کا حکم دیا انہوں نے کہا کہ جمع ہونے والی سلٹ کو فوری طور پر نکلوایا جائے تاھکہ نالے کا پانی باہر راستوں پر نہ آ سکے۔ اس موقع پر چیئرمین واٹر کمیشن نے میونسپل کمشنر سکھر منصور احمد سومرو سے استسفار کہا کہ ڈرینیج لائین میں سے سلٹ نہیں نکال سکتے تو آپ کو ذمے داریوں سے فارغ کرکے کسی اور کو دی جائیں تاکہ لوگوں کو ریلیف مل سکے۔ ان سے یہ بھی استسفار کیا گیا کہ شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں گاڑیاں موجود ہونے کے باوجود آپ گند نہیں اٹھا سکتے اداروں کو قانون کے مطابق چلایا جائے۔ چیئرمین سندھ واٹر کمیشن نے میونسپل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ یوسی چیئرمینز کو الاٹ کیئے ہوئے سوئیپرز فوری واپس لئے جائیں ۔ انہوں نے سیوریج لائن کا کام مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور ڈی ایس ریلویز سکھر کو ہدایت کی کہ قریشی گوٹھ، آباد لاکھا، میانی اور دیگر علاقوں میں سیوریج لائن میں مطلوبہ این او سیز تمام جلد جاری کی جائیں۔ انہوں نے چیئرمین سندھ واٹر کمیشن نے کمشنر سکھر ڈویژن محمد عثمان چاچڑ کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں پانی کے غیرقانونی کنکشن منقطع کرکے ملوث افراد کے خلاف کرمنل کیس درج کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر سکھر ڈرینیج لائینز کے حوالے سے 2ہفتوں کے اندر رپورٹ بھی جمع کروائیں۔چیئرمین واٹر کمیشن نے یہ بھی ہدایت کی کہ ضروری بنیادی خدمات کے اداروں گیس، پانی، سیوریج اور بجلی وغیرہ کی این او سیز کے بغیر کسی بھی ہائوسنگ اسکیم یا پروجیکٹ کی اجازت نہ دی جائے۔ اس موقع پر چیئرمین ٹاسک فورس جمال مصطفی سید، کمشنر سکھر ڈویژن ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ، میئر سکھر بیریسٹر ارسلان اسلام شیخ، ڈی سی سکھر رحیم بخش میتلو اور دیگر متعلقہ افسران بڑی تعداد میں موجود تھے۔حیدرآباد سے نامہ نگار کے مطابق کمشنر حیدرآباد ڈاکٹر سعید احمد منگنیجوکی جانب سے ورک پلان اورٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ،واسا آبی تنصیبات پرکام کی اوقات اورافرادی قوت بڑھائے،شفٹیں بنائیں جائیں،دن میں گرمی کی وجہ سے رات میں کام کیا جائے،مرمتی کاموںاورترقیاتی منصوبوںکی نگرانی کمشنرحیدرآباد کی سربراہی میں بنے والی ٹاسک فورس روزانہ کی بنیادپرکرے گی،ادارہ ترقیات حیدرآباد،محکمہ نکاسی و فراہمی آب حیدرآبادکے نمائندوں سمیت کمشنر آفس کے افسران اے سی (جنرل)سیدعمار رضوی اوراے سی (ہیڈ کواٹر ) محمدعاصم ٹاسک فورس کا حصہ ہونگے ،ٹاسک فورس حیدرآباد ضلع کے مختلف تعلقوںمیں قائم آبی تنصیبات اور ترقیاتی کاموں کاجائزہ لینے کے لیے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر دورہ کرکے کمشنرحیدرآباد کو رپورٹ پیش کرے گی۔ اس بات کا اظہار کمشنر حیدرآباد ڈاکٹر سعید احمد منگنیجونے سندھ فراہمی ونکاسی آب کمیشن رپورٹ پرعمل درآمد کے سلسلے میںشہباز ہال میں منعقد ایک اہم اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں ڈپٹی کمشنرحیدرآبادانیس احمد دستی،ایم ڈی واسا مسعود جمانی،ڈائیریکٹر فنانس (واسا)سید محسن نذر،اے ڈی سی II شکیل احمد ابڑو،اے سی (جنرل)سید عمار رضوی،اے سی (ہیڈکواٹر)محمد عاصم اوردیگرافسران موجود تھے۔انہوں نے واسا کو ہدایت دیں کہ فلٹر پلانٹس کی اراضی پر دیواربنوائیں اورفلٹر پلانٹس کومحفوظ رکھیں،فلٹرپلانٹس کی اراضی پر موجود تجاوزات ختم کروائی جائیںاوراس سلسلے میں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنراور پولیس کی مدد بھی لی جائے۔انہوں نے مزید ہدایت دیں کہ حیدرآبادمیں پینے کا پانی چوری کرکے بیچنے والی غیرقانونی فیکٹریوںاور فلٹرپلانٹس کے خلاف واسا کی جانب سے کیے گئے اقدامات اوردرج FIRs اورگاڑیوں کے سروس اسٹیشنز پرفراہمی آب سے متعلق جامع رپورٹ جمع کروائیں۔
واٹرکمیشن