سینٹ‘ حکومت نے غیرملکی قرضوں میں اضافہ تسلیم کر لیا‘ تفصیلات پیش
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سینٹ کو بتایا گیا کہ تھر میں کوئلے کے ذخائرچار سو برس تک ملکی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور حکومت تمام بڑے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کر رہی ہے۔ چئیرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے صدارت کی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سینیٹ کو بتایا کہ سی پیک روٹ کے تحت ملک بھر میں اقتصادی زونز کے قیام کے لئے 38 مقامات کی نشاندہی کی گئی۔ 9 مقامات کو فوری طور پر جے سی سی اجلاس میں شارٹ لسٹ کر کے ترجیحی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپی کے میں 17، بلوچستان میں 9، سندھ میں 4، پنجاب میں 4 اور 4 دیگر علاقوں کے مقامات شامل ہیں۔ملک میں زیرالتوا منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جارہا ہے۔کوئٹہ شہر کو فراہمی آب کے گریٹر منصوبے کے لئے ماضی میں دس ارب روپے فراہم کئے گئے مگر اب سو روپے کے کام کا نام ونشان بھی نہیں۔ لاہور اورنج ٹرین پراجیکٹ 1.6 بلین ڈالر کی لاگت سے 2018 تک مکمل ہوگا۔ کراچی میں سرکلر ریلوے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی۔ منصوبوں میں پورٹ قاسم پر کوئلے پر چلنے والے پاور پلانٹ کا منصوبہ بھی شامل ہے۔کوئلے پر چلنے بجلی کا منصوبے پر 1.980 بلین لاگت آئیگی۔ یہ بتایا گیا کہ سی پیک روٹ کی حفاظت کے لیئے سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا، حکومت نے سینٹ میں غیر ملکی قرضوں میں اضافے کو تسلیم کر لیا ۔مالی سال 2016-17کے دوران 2557.39 ملین امریکی ڈالر غیر ملکی قرضہ لیا گیا۔ وزارت خزانہ نے تین سالوں میں غیر ملکی اداروں سے لیے گئے قرض کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کیں اور بتایا کہ تین سال کے دوران 2 ارب، 55 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔ تین سال میں مختلف عالمی اداروں سے 1ارب 25کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا جب کہ کمرشل بنکوں سے 1ارب 20کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا۔
غیرملکی قرضہ/ تسلیم