بڈگام میں 38مراکز پر دوبارہ پولنگ ڈرامہ بھی فلاپ کشمیر یوں کا بائیکاٹ
سرینگر(اے این این+کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں 38مراکز پر دوبارہ پولنگ ہوئی‘ حریت قیادت کی اپیل پر لوگوں کا بائیکاٹ،پولنگ سٹیشن سنسان،بڈگام میں دفعہ 144نافذ رہی۔فورسز کی20اضافی کمپنیاں تعینات رہیں،وادی موبائل انٹر نیٹ بدستور معطل، ریل سروس بحال رہی۔حریت قیادت نے آج یوم فتح منانے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کو ایک بار پھر الیکشن کا ڈھونگ رچایا گیا اور سرینگر پارلیمانی نشست کے38پولنگ مراکز پردو بارہ پولنگ کرائی گئی ۔اس موقع پر سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ فورسز کی20اضافی کمپنیوں کے علاوہ الیکشن کی نگرانی کیلئے2خصوصی سپر انٹنڈنٹ آف پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔اس دوران ضلع انتظامیہ نے پورے بڈگام ضلع میں دفعہ144کا سختی سے نفاذ کیا گیا ۔جن علاقوں میں ووٹ ڈالے گئے وہاں بغیر شناخت کے کسی کو داخلے کی اجازت نہیں تھی ۔ الیکشن کمےشن اور بھارتی فورسز کی تمام کوششوں اور انتظامات کے باوجود بھارتی حکومت اور محبوبہ مفتی کو من چاہے نتائج حاصل نہ ہو سکے اور لوگوں نے حریت قیادت کی اپیل پر الیکشن ڈرامے کا ایک بار پھر مکمل بائیکاٹ کیا۔اس دوران پولنگ سٹیشن سنسان رہے اور انتخابی عملے کے ارکان نیند کے مزے لیتے رہے۔قابض فوج اور پولیس نے بعض علاقوں میں لوگوں کو زبردستی پولنگ سٹیشن لانے کی کو شش کی تاہم انہیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔بھارتی اخبار کے مطابق پولنگ کی شرح0.7 فےصد تک رہی ۔سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے گزشتہ اتوار کو علاقے میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیریوں کے اہلخانہ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے جمعہ کو بڈگام چلو کی کال دی ہے۔حریت قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے پلوامہ میں آنسوگیس شیل لگنے سے ایک خاتون کی شہادت پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کے لیے حکومتی فورسز کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی وہ کشمیر میں سویلین کے خلاف استعمال کئے جارہے مہلک ہتھیاروں کے عمل کا فوری نوٹس لیں اور ان پر پابندی لگوانے کے لیے اپنے اثرورسوخ کو استعمال میں لائیں۔
کشمیر