پاک سرزمین پارٹی کا احتجاج آٹھویں روز بھی جاری‘ مذاکرات ناکام
کراچی (خصوصی رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے زیراہتمام کراچی کے مسائل کے حل کےلئے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ قائم ہے اور اظہار یکجہتی کےلئے کراچی سے تعلق رکھنے والی خواتین سمیت بزرگ‘ نوجوان‘ مختلف تاجر برادری کی یونینز‘ این جی اوز‘ طلبہ اور دیگر وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی پریس کلب کے باہر آٹھ روز سے جاری احتجاجی کیمپ جس میں شدید گرمی کے باوجود پی ایس پی کے کارکنان اور ہمدردوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ پی ایس پی کے چیئرمین سید مصطفی کمال‘ صدر انیس قائم خانی سمیت سینئر وائس چیئرمین انیس ایڈووکیٹ‘ ڈاکٹر صغیر احمد‘ وائس چیئرمین وسیم آفتاب‘ افتخار رندھاوا‘ اشفاق منگی و دیگر مرکزی رہنماءبدستور کیمپ میں موجود ہیں۔ معروف مذہبی شخصیت مولانا احترام الحق تھانوی نے بھی پی ایس پی کے قائدین سے ملاقات کی اور ان کے حب الوطنی کے جذبے کو سراہتے ہوئے شرکاءسے اظہار یکجہتی کیا۔ پی ایس پی کے رہنماءانیس ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی کے وفد کو ہم نے ویلکم کیا ہم بات چیت کے قائل ہیں ہم پانی مانگ رہے ہیں‘ بنیادی مسائل کو جو شہریوں کے مسائل ہیں ان ہی کےلئے ہمارے بنیادی مطالبات ہیں حکومت سندھ عملی طور پر کر کے دکھائے یہاں تو شہر کو کھنڈر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اضافی پانی کےلئے جو منصوبے تیار کرنے ہیں ان کا آغاز کیا جائے‘ کے ڈی اے کو اور واٹر بورڈ کو لوکل گورنمنٹ کو دیا جائے۔ ادھر پی پی کے رہنماءو صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پی ایس پی والے سیاسی لوگ ہیں ہم دس بار ان کے پاس جائیں گے ہم لولی پاپ دینے نہیں گئے تھے یقین دہانی کے ساتھ گئے تھے‘ وزیراعلیٰ سندھ نے ہمیں مینڈیٹ دے کر بھیجا تھا۔
پی ایس پی/ احتجاجی کیمپ