پنجاب میں تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع۔ 8 اضلاع حساس قرار دیدیے گئے۔ ورکروں کی حفاظت کیلئے سکیورٹی کے سخت اقدامات۔
پولیو کے بڑھتے ہوئے مرض پر قابو پانے کیلئے دیگر صوبوں کیساتھ ساتھ پنجاب میں بھی سخت سکیورٹی کے سائے میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ پولیو کے حوالے سے اس وقت پوری دنیا کی نظریں ہم پر لگی ہیں۔ دنیا بھر میں اس موذی مرض کا خاتمہ ہو چکا ہے مگر ہم ان چند ممالک میں شامل ہیں جہاں یہ مرض ایک بار پھر تیزی سے سر اٹھا رہا ہے اور اگر یہی حالت برقرار رہی تو ہم پر بین الاقوامی پابندیاں لگ سکتی ہیں اور پاکستانیوں کےلئے بیرون ملک جانا ناممکن ہو جائیگا۔ پسماندہ علاقوں کی تو بات چھوڑیں، شہری آبادیوں میں بھی اس مرض کے متعدد کیس سامنے آئے ہیں۔ ان حالات میں بھی بعض نیم خواندہ افراد اور تنظیمیں پولیو کے قطرے پلوانے سے روک رہی ہیں اور غلط و بے بنیاد باتیں پھیلائی جاتی ہیں۔ صرف یہی نہیں دہشتگرد مسلح افراد کی طرف سے قطرے پلانے والے ورکرز جن میں مرد و خواتین دونوں شامل ہیں کو گولیوں کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ ایسے خطرناک ماحول میں جب نیم خواندہ جاہل افراد کی طرف سے مخالفت، بدکلامی اور مسلح دہشت گردوں کی طرف سے جان کا خطرہ موجود ہو یہ ورکر جان ہتھیلی پہ رکھ کر اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔ حکومت کا فرض ہے کہ وہ انکی حفاظت کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کرے اور پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کرنےوالوں اور ورکرز کو اپنے کام سے روکنے والوں کیخلاف بھی سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے تاکہ پولیو کے مرض کے خاتمے کیلئے حکومت کی کوششیں کامیاب ہوسکیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38