جو ظلم تو سہتا ہے پر بغاوت نہیں کرتا
8 اپریل 2010ءکے ”نوائے وقت“ اور دیگر اخبارات میں گورنر بلوچستان کا بیان حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ ”عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے ہم جیسے جاگیرداروں کو پھانسی لگانا پڑیگا“ شاید حکمران یہ بیان پڑھ کر ہوش کے ناخن لے لیں اور عوام کے دکھوں کا مداوا کر دیں کہیں ایسا نہ ہو کہ کرغزستان کے عوام کی طرح پاکستان کے لوگ بھی اپنے حقوق کیلئے آگ اور خون کے دریا نہ عبور کرنے پر مجبور ہو جائیں۔ قتیل شفائی مرحوم نے کہا تھا کہ
اس شخص سے بڑا منافق کوئی ہو نہیں سکتا قتیل جو ظلم تو سہتا ہے پر بغاوت نہیں کرتا
راو محمد محفوظ آسی ٹاون شپ لاہور