سینٹرل جیل خیرپورمیں ایک بیرک سے دوسری بیرک تک سرنگیں لگانے کے انکشاف کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ، دو اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ اورجیلر سمیت بارہ اہل کاروں کو معطل کردیا گیا۔
معطل ہونے والوں میں جیل سپرنٹنڈنٹ ناصر پٹھان ، دو اسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ میر بخش، شفیع محمد اور جیلر علی شیر جتوئی اور دیگر اہلکار شامل ہیں۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات غلام حسین کھوسو اورڈی پی اوخیرپورسید پیرمحمد شاہ نے جیل کے اندرمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ قیدیوں نے جیل کے اندرایک بیرک سے دوسری بیرک تک سرنگیں لگا رکھی ہیں جس پرجیل کے اندر ہنگامی بنیادوں پرسرچ آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے دوران جیل میں ایک بیرک سے دوسری بیرک تک سرنگیں لگی ہوئی دیکھی گئیں جبکہ بیرکوں کی تلاشی لےکردو سوسے زائد موبائل فونز بڑی تعداد میں خنجر،چاقو ،بھاری مقدارمیں منشیات اوردیگر ممنوع آلات برآمد کرلئے گئے۔ آپریشن میں سندھ بھرسے تین ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں کے اندرموبائل فون رکھنے والے قیدی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق اس معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سینٹرل جیل خیرپور میں سرچ آپریشن کے بعد ستاسٹھ قیدیوں کوسینٹرل جیل کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔ معطل ہونے والے جیل سپرنٹنڈنٹ ناصرپٹھان کی معطلی کے بعد مظفر عالم کوخیرپور جیل کا نیا جیل سپرنٹنڈنٹ مقررکیا گیا ہے۔