ڈی آئی جی ہزارہ اور ڈی سی او ایبٹ آباد تبدیل‘ واقعات میں سیاسی ہاتھ ملوث ہے : رحمن ملک
ہزارہ + اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک + اے پی پی + ثناءنیوز) ڈی آئی جی ہزارہ امتیاز الطاف کا تبادلہ کر دیا گیا ہے‘ ان کی جگہ ڈاکٹر سلمان کو نیا ڈی آئی جی تعینات کیا گیا ہے۔ ڈی سی او ایبٹ آباد منیر اعظم کو بھی تبدیل کر کے ظہیر الاسلام نئے ڈی سی او تعینات کر دئیے گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد کے واقعات میں سیاسی ہاتھ ملوث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کو سبوتاژ کرنا کسی کو زیب نہیں دیتا۔ اب یہ طے ہو جانا چاہئے کہ فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے ہیں یا کلاشنکوف کے ذریعے فیصلے کروانے ہیں۔ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اب وہ چھوٹے موٹے کریکر اور پٹاخوں کے ذریعے شہریوں میں اضطراب اور بے چینی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ایسی کارروائیاں کرنے کے قابل بھی نہیں رہیں گے، ہزارہ میں ہونے والے واقعات افسوسناک ہیں، سیاسی فیصلے پارلیمنٹ میں کئے جائیں، احتجاج وہاں کے عوام کا جمہوری حق ہے، 18ویں ترمیم قوم کا فیصلہ ہے اس پر عملدرآمد سے بہت سے مسائل حل ہوں گے، آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ دریں اثناءوفاقی وزیر داخلہ نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور ملک کی مجموعی اور بالخصوص ایبٹ آباد ہزارہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمن نے وزیر داخلہ پر واضح کیا کہ احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے اور ایبٹ آباد کے عوام کے جمہوری حق کو غیر جمہوری رویوں سے دبانے کی کوشش نہ کی جائے اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ دریں اثناءمنیر اعظم اور امتیاز الطاف کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔