سینہ ٔ اَفلاک Sep 13, 2019 11:00 AM, September 13, 2019 شیئر کریں: Share Tweet Google+ کھل تو جاتا ہے مُغَنّی کے بم وزیر سے دلنہ رہا زندہ و پائندہ تو کیا دل کی کشود!ہے ابھی سینہ ٔ اَفلاک میں پنہاں وہ نواجس کی گرمی سے پگھل جائے ستاروں کا وجود (ضربِ کلیم) شیئر کریں: Share Tweet Google+