مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیوآج چالیسویں روزمیں داخل ہوگیاہے جس کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہوگئے ہیں سکول، بازار، کاروبار اورذرائع آمدورفت بند ہیں۔
پانچ اگست سے بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد پورے کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس اور ٹی وی چینلزسمیت ذرائع مواصلات بند ہیں۔
کرفیو اورمواصلاتی بندش سے ہرمذہب، عمراورعقیدے کے تمام شہری بلاامتیازمتاثر ہوئے ہیں۔
وہ خوراک ،دودھ ،زندگی بچانے والی ادویات اوردوسری ضروریات زندگی کی قلت کاسامنا کررہے ہیں ۔ ڈاکٹروں کے مطابق صورہ ہسپتال سری نگرمیں روزانہ چھ سے زیادہ مریض لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہیدہوجاتے ہیں۔