اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی جبکہ عدالت نے نواز شریف کی جمعرات کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔ استثنیٰ کی درخواست نواز شریف کے وکیل خواجہ محمد حارث کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف نیب کی جانب سے دائر العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کی۔دوران سماعت نواز شریف کے وکیل خواجہ محمد حارث نے پانامہ جے آئی ٹی کے سابق سربراہ واجد ضیاء پر اپنی جرح جاری رکھی خواجہ حارث نے واجد ضیاء سے سوال کیا کہ کیا والیم 10 جب سپریم کورٹ میں جمع کروایا گیا تو سیل تھا؟ اس پر واجد ضیاء نے بتایا کہ والیم 10 جب سپریم کورٹ میں جمع کروایا گیا تب سیل نہیں تھا، خواجہ حارث نے سوال کیا سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو والیم 10 سیل کرنے کا تحریری حکم دیا۔ اس پر واجد ضیاء نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ نے زبانی کہا تھا میرے پاس کو ئی تحریری حکم نامہ نہیں ہے خواجہ حارث نے سوال کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 جمع کرواتے وقت کتنی کاپیاں کروائی تھیں؟ اس پر واجد ضیاء نے بتایا کہ والیم 10 کی پانچ کاپیاں کروا کر جمع کروائی تھیں نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے خواجہ حارث نے نواز شریف ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں دائر کی جسے منظور کر لیاگیا، عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی، پیر کے روز خواجہ حارث،واجد ضیاء پر اپنی جرح جاری رکھیں گے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024