حکومت کا 6 اہم قوانین صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کا فیصلہ، سمری تیار
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)حکومت نے پارلیمنٹ میں حزب اختلاف سیاسی جماعتوں کے عدم تعاون اور قانون سازی میں مشکلات پر 6 اہم قوانین صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے سمری تیار کرلی ہے پیر کو کابنیہ میں سمری منظوری کے لئے پیش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق چھ ترامیم میں احتساب آرڈیننس1999 ء میں ترامیم بھی شامل ہیں، احتساب میں گرفتارملزم کی ضمانت کا اختیار احتساب عدالت دینے کی تجویزکے علاوہ ترامیم پلی بارگیننگ، بزنس احتساب کے معاملات میں عدالتی اختیارات میں مزید اضافے اور دیگر معاملات سے متعلق ہیں، بے نامی جائیدادوں میں ملوث افراد کو گرفت میں لانے کا بل بھی شامل ہے۔سمری کے مطابق پارلیمنٹ میں حکومت اپوزیشن کے درمیان قانون سازی کے معاملات پر ہم آہنگی نہ ہونے پر حکومت نے اہم قانونی معاملات عوامی حقوق، خواتین کے تحفظ، انصاف کی فراہمی، احتساب، بے نامی جائیدادوں سے متعلق بلز صدارتی آرڈیننس کے ذریعے لاگو کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ چھ بلز سمری کے ساتھ منسلک کیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ اہم بلز قائمہ کمیٹیوں میں زیر التواء ہوکر رہ گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان بلز میں احتساب آرڈیننس میں ترامیم ،بے نامی جائیدادوں کے ذمہ داران کو جوابدہ بنانے کا قانون، وراثتی سرٹیفکیٹ کے آسان اجراء ، خواتین کے حقوق، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی بارے نئی قانون سازی سے متعلق ایک بار پھر پارلیمنٹ کے بائی پاس ہونے کا خدشہ ہے، حکومت نے 6 نئے قوانین سے متعلق صدارتی آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت قانون نے وراثت کا سرٹیفکیٹ بل 2019، خواتین کے وراثت میں حقوق کا بل 2019 ، سمری لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ 2019 ، سپیریئر کورٹس آرڈر بل 2019 بے نامی ٹرانزیکشن ترمیم بل 2019 اورنیب ترمیمی بل 2019 آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔ سفارشات قانونی اصلاحات کے حوالے سے ٹاسک فورس تیارکی ہیں، مستحق نادار اور غریب لوگوں کیلئے لیگل ایڈ اتھارٹی بنائی جائیگی۔ وراثت کا سرٹیفکیٹ 15روز میں جاری کرنے سے متعلق بل بھی آرڈیننس کے ذریعے لایا جائے گا، خواتین کو حقوق کی ادائیگی کیلئے 2 ماہ کے اندر سہولتیں دی جائیں گی، نیب کے پلی بار گین،بزنس عدالتی اختیارات میں اضافے کے لئے ترامیم کی ج ارہی ہیں، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں وکلا کے لباس اور کنڈکٹ سے متعلق قانون میں بھی ترمیم لائی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو وزارت قانون و انصاف کی سمری پیش کی جائے گی۔