دنیا کے کسی بھی ملک میں بلدیاتی نظام کی موجودگی کے بغیر جمہوریت مکمل اور مضبوط نہیں ہوسکتی : سینٹر سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں بلدیاتی نظام کی موجودگی کے بغیر جمہوریت مکمل اور مضبوط نہیں ہوسکتی ۔بلدیاتی نظام کو تسلسل ملے گا تو ملک میں جمہوریت مضبوط اور پائیدار ہوگی ۔ بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی بہترین صلاحتیوں کا استعمال کریں ۔ناظمین کی کارکردگی سے صوبہ ترقی و خوشحالی کی نئی راہ پر گامزن ہوگا۔ صوبے میں جماعت اسلامی کا مستقبل ناظمین کی کارکردگی سے وابستہ ہے ۔ ناظمین فنڈز کے استعمال کو یقینی بنائیں اور عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے کردار ادا کریں ۔ جماعت اسلامی کو جب بھی مو قع ملا عوام کی مثالی خدمت کی گئی اور تعمیر وترقی کے جو کام کیے وہ مثالی ہیں ۔بلدیاتی نظام عوام کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کا نظام ہے اور پوری دنیا میں یہ نافذ ہے اس کو ختم کرنے یا اس کو کمزور کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے ۔ بلدیاتی نظام کو مضبوط اور موثر بنانے ، فنڈز اور اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہی سے ملک کے مسائل حل ہوں گے ۔ تمام جماعتوں نے ملک و قوم کو مایوس کر دیا ہے اور ملک میں مستقبل جماعت اسلامی کا ہے ۔ ملاکنڈ ڈویژن میں جماعت اسلامی اپنی صف بندی کر رہی ہے ۔ وہ چکدرہ دیر پائیں میں ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب ڈسٹرکٹ وتحصیل ناظمین کے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے ۔ وفد نے ضلعی ناظم دیر پائیں محمد رسول خان کی قیادت میں سینیٹرسراج الحق سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر تحصیل ناظمین حبیب اللہ ثاقب ، محمد عمران ، حاجی ریاض خان ، ہمایوں خان اور دیگر ناظمین کے علاوہ نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد اقبا ل خلیل اور سابق ممبر قومی اسمبلی بختیار معانی بھی موجود تھے ۔ وفد نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کو بلدیاتی نظام میں ضلعی ناظم اور کونسل کے خاتمے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نئے تجربات کرنے کو غیر ضروری اور موجودہ نظام کو مزید موثر ، مضبوط بنانے کے ضرورت پر زور دیا ۔ ناظمین نے مزید کہا کہ اس نظام میں ناظمین کو مزید اختیارات دے کر مثالی بنایا جاسکتا ہے اور اگر اس میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف احتجاج کریں گے ۔سینٹر سراج الحق نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ا ختیارات کے نچلی سطح تک منتقلی ہمارے پالیسی اور سیاسی وژن کاحصہ ہے ۔ صوبہ کا موجودہ بلدیاتی نظام سابقہ حکومت میں اتحادی جماعتوں نے تشکیل دیا تھا اور یہ نظام د یگر صوبوں کے بہ نسبت زیادہ بااختیار ، مضبوط اور موثر ہے اس کو ختم کرنے کے بجائے اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔