اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت پٹرولیم نے افغانستان کو پٹرولیم کی مصنوعات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزارت نے امریکی ڈیفنس انرجی سپشائی کمپنی کو بھی تیل کی فراہمی بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق گذشتہ 9 سال سے افغانستان کو تیل کی سپلائی کا سلسلہ جاری تھا۔ پاکستان میں 6 کمپنیاں پٹرولیم مصنوعات خصوصاً پٹرول ہائی سپیڈ اور ڈیزل آئل ریفائنری سے افغانستان برآمد کرنے کے نام پر حاصل کرتیں اور یہاں پر ہی مختلف پٹرول پمپوں کو فروخت کر دیتی تھیں۔ حکومت نے افغانستان کو پٹرول برآمد کرنے کی اجازت دی تھی جس پر جی ایس ٹی اور لیویز کا اطلاق نہیں ہوتا تھا۔ اس لئے ان کمپنیوں کو 25 روپے فی لٹر پٹرولیم مصنوعات سستی ملتی تھیں اس ڈمپنگ سے 9 سال میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ یہ کہا جاتا تھا کہ ریفائنری ملکی طلب پوری نہیں کر رہیں۔ پی ایس او کو بیرون ممالک سے ریفائن پٹرول درآمد کرنا پڑتا تھا جس کے نتیجے میں حکومت کو پٹرولیم کی ڈفرینشل پرائس 12 ارب روپے زائد ادا کرنا پڑتی تھی۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024