والدین بچوں کو نمونیا سے بچائو کے لئے ویکسین ضرور لگوائیں‘ ماہرین
کراچی، (ہیلتھ رپورٹر) ماہرین امراض اطفال نے ورلڈ نمونیا ڈے پر کہا ہے کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ویکسین ضرورلگوائیں۔ پاکستان میں سالانہ 92 ہزار بچے نمونیا کے باعث انتقال کر جاتے ہیں ۔ پروفیسر، ڈاکٹر جلال اکبر، صدر پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن (پی پی اے)، سندھ، چیئرمین اور ہیڈ آف پیڈیاٹرک، چلڈرن ہسپتال، بقائی میڈیکل یونیورسٹی نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے علاوہ صرف ویکسین ہی وبائی بیماریوں سے بچانے میںمعاون ہے لیکن اس کے باوجود والدین اپنے بچوں کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگواتے۔ اگر بچوں کی ویکسینیشن کرائی جائے تو ان اموات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نمونیا نظام تنفس میں شدید نوعیت کا انفیکشن ہوتا ہے جس سے پھیپھڑے متاثر ہوجاتے ہیں اورسانس لینے میں شدید تکلیف اور دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بالخصوص 5 سال سے کم عمر بچوں پر کپکپی، بے پوشی ، ہائیپو تھرمیا اور غنودگی طاری ہوجاتی ہے اور دودھ پینے میں بھی دشواری ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات میں سے 16 فیصد کی وجہ صرف نمونیا ہے جو 5 سال کی عمر تک پہنچنے سے قبل انتقال کر جاتے ہیں۔جبکہ دنیا بھر میں سالانہ نو لاکھ بیس ہزار بچے اس مرض کا شکار ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔