کاروباری ہفتے کے آخری روز ورلڈ بینک سے پچاس کروڑ ڈالر ملنے کی مثبت خبر بھی کراچی اسٹاک مارکیٹ کو مندی سے نہ بچا سکی۔ آٓئل اینڈ گیس اور فرٹیلائزر کے شعبے میں حصص کی زبردست فروخت نے مارکیٹ کو مندی سے نکلنے نہیں دیا۔ سیمنٹ، ٹیکسٹائل اور انرجی کے شعبوں میں بھی سرمایہ کار حصص کی فروخت کو ترجیح دیتے رہے۔ کاروبار کے دوران اٹھارہ کروڑ چودہ لاکھ حصص کے سودے ہوئے سب سے زیادہ کاروبار پیس پاکستان کے حصص میں ہوا۔ روپے کی گرتی ہوئی قدر اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے انخلاء نے بھی اسٹاک مارکیٹ کی پرفارمنس کو متاثر کیا۔ کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو بیس پوائنٹس کی کمی کے بعد چونتیس ہزار ایک سو پینتالیس پوائنٹس پر بند ہوا۔
کراچی سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی , ہنڈریڈ انڈیکس 120 پوائنٹس کمی کے بعد 34145 پوائنٹس پر بند
Nov 13, 2015 | 19:34