پاکستان حق کی راہ پر ثابت قدم رہ کر بالآخر اقوام عالم میں ایک بار پھر سرخرو ہوا ہے۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جس پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بنا کر پاکستان کے شہری علاقوں میں حملہ کر کے جارحیت کی گئی اس کے جواب میں بھارت کے حصے میں ذلت اور رسوائی آئی اور اپنے ہی ملک میں مودی سرکار پر لعن طعن کا سلسلہ جاری ہے ۔ پاکستان نے دشمن کی جانب سے شروع کی گئی جنگ کا ایسا جواب دیا ہے کہ فضائی اور بری محاذ پر بھاری نقصان کے ساتھ پسپائی کے بعد دشمن کو سفارتی محاذ پر بھی ہزیمت اٹھانا پڑی ہے ۔جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ہی امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو عالمی تنازع تسلیم کرنا ایک بار پھر پاکستان کی بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ آج بھارتی وزیراعظم مودی کو ملک کے اندر اور پارلیمان میں بھی ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس سے زیادہ حقیقت یہ ہے کہ ہندوتوا سوچ کے چیلوںپر پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ دھاک بیٹھ چکی ہے۔
پاک فضائیہ کو آج دنیا بھر میں نمبر ون ایئرفورس تسلیم کیا جا رہا ہے۔اس وقت بھارت خود یہ تسلیم کر چکا ہے کہ اسے جنگ میں شکست ہوئی ہے اور اس کا نقصان ان کی توقع سے کہیں زیادہ ہو گیا ہے۔ اس جنگ سے پاکستان کو نہ صرف عسکری کامیابی ملی بلکہ خطے میں بھارت جس " تھانیداری" کے خوب دیکھ رہا تھا وہ بھی چکنا چور ہو چکا ہے۔ آنے والی بھارتی نسلیں بھی یاد رکھیں گی کہ پاکستان کے ساتھ پنگا نہیں لینا وگرنہ شکست کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر ذلت آمیز رسوائی الگ سہنی پڑے گی۔ گزشتہ روز اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن "بنیان مرصوص" شروع کیا گیا اور پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی بلکہ یہ بھارت ہی ہے جو اب جنگ بندی کی خواہش کا اظہار کر رہا ہے۔ ترجمان پاک فوج لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی کے افسران کے ہمراہ جی ایچ کیو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہادتیں ہوئیں، ہمارے دل اور ہمدردیاں شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، وطن کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا اور پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں۔ ترجمان مسلح ا فواج کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج اپنی غیور اور بہادر قوم کا شکریہ ادا کرتی ہے جب کہ مسلح افواج کے ہر افسر، سپاہی، ایئرمین اور سیلر کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے اپنی جرأت اور پیشہ وارانہ مہارت اور قربانی سے میدان جنگ میں کامیابی کو ممکن بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج، پوری قوم خصوصاً نوجوانوں کے جذبے، حوصلے اور بھرپور حمایت پر دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہیں، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں ہمارے حوصلے کو بڑھایا، پاکستان کے ان نوجوانوں کے بھی مقروض ہیں جو سائبر اور انفارمیشن کے محاذ پر صف اول کے سپاہی بنے رہے، پاکستان کے متحرک اور بہادر میڈیا کے بھی شکرگزار ہیں جنہوں نے بھارت کے پروپیگنڈا اور جنگی جنون کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص یعنی آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہوئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کے قیادت کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر، وطن کے دفاع میں متحد ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا، مسلح افواج بالخصوص پاکستان کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور جرأت مندانہ فیصلوں کی بھی قدر دان ہیں، جنہوں نے ملک کو اس نازک موڑ پر درست سمت میں رہنمائی فراہم کی۔ ترجمان پاک فوج نے قوم کو آپریشن بنیان مرصوص کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جس میں تینوں افواج کی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ حقیقت وقت پر صورتحال کی آگاہی، نیٹ ورک سینٹرک وار فیئر اور ملٹی ڈومین آپریشنز کی مکمل صلاحیت بروئے کار لائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو تباہ کیا گیا اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا، وہ تنصیبات جو پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ میں استعمال ہوتی ہے، ان تنصیبات کو نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بھارت کے اندر بھی نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نشانہ بنانے والے مقامات میں سورت گڑھ ، سرسہ، بجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بٹھنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کورٹ شامل تھے، بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے، ان کا تباہ کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا جب کہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا، کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا، یہ وہ تنصیاب ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راجوڑی اور نوشیرہ میں موجود ملٹری اینٹلی جنس کی یونٹس اور ان کی فیلڈ عناصر جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پراکسیز کو سپورٹ دیتے تھے ان کو بھی ختم کیا گیا جب کہ لائن آف کنٹرول کے باہر وہ تمام آرٹلری، لاجیسٹک اور پوسٹیں جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھی ان پر شدید اور مسلسل جوابی کارروائی کی گئی، یہاں تک کہ انہوں نے سفید جھنڈے لہرادیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جا سکے اور ان کو ڈرایا جاسکے۔ اس جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو اندرونی طور پر بھی ایک بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی وہ یہ کہ پاکستانی عوام کا مسلح افواج پر اعتماد لوٹ آیا اور سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ داخلی طور پر بھی عوام نے یوم تشکر منایا جب کہ اوورسیز پاکستانیوں کی خوشیوں کی تو کوئی انتہا نہیں ہے۔
جنگی محاز پرزلت کیساتھ بھارت کی سفارتی سطح پر بھی پسپائی
May 13, 2025