سابق نگراں وزیراعظم اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ یہ وہ واحد گندم اسکینڈل ہے جس میں آٹا مہنگا ہونے کی بجائے سستا ہوا، جس کے نتیجے میں 11 کڑور لوگوں کو سستا آٹا اور سستی روٹی ملی، پرائیوٹ سیکٹر کے ذریعے جس 14 لاکھ ٹن گندم کی امپورٹ کی بات کی جا رہی ہے اس میں سے 5 لاکھ ٹن ہمارے نگراں دور میں اور 9 لاکھ ٹن پچھلے ڈیڑھ ماہ میں موجودہ دور حکومت میں آئی۔ اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ عوام کو سمجھ آ رہا ہے کہ نہ گندم کا کوئی بحران ہے نہ یہ کوئی سکینڈل ہے، چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے، ملک میں بارہ سالوں کے دوران پیداوار اور طلب کے ٹارگٹ میں بڑا فرق رہا ہے، 2019ء میں امپورٹ بل آرڈر کے تحت ویسے ہی گندم منگوانے کی اجازت تھی، نگراں حکومت کے دور میں ہم نے پرائیوٹ سیکٹر کو اضافی گندم منگوانے کی کوئی اجازت نہیں دی، سپلائی اور ڈیمانڈ کے اصولوں کے تحت مارکیٹ کی ڈیمانڈ پورا کرنے کے لیے پرائیوٹ امپوٹرز نے گندم درآمد کی۔
یہ واحد گندم اسکینڈل ہے جس میں آٹا مہنگا ہونے کی بجائے سستا ہوا، انوار الحق کاکڑ
May 13, 2024 | 13:57