ڈور پھرنے کے واقعات
مکرمی! پنجاب حکومت کی جانب سے پتنگ بازی پر سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے‘ جن علاقوں میں پتنگ بازی ہوتی ہے‘ وہاں انتظامیہ کی طرف سے کارروائی بھی عمل میں لائی جاتی ہے ‘ لیکن اسکے باوجود پتنگ بازی پر قابو نہیں پایا جارہا۔ آئے روز ڈور پھرنے کا کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہو جاتا ہے۔ جب تک پتنگ بازوں اور پتنگ سازوں کو عبرت کا نشان نہیں بنایا جاتا‘ اس جان لیوا اور شیطانی کھیل سے نجات نہیں مل سکتی۔ اس ضمن میں پولیس ڈرون کیمروں کی مدد سے کارروائی کرسکتی ہے۔ اسکے علاوہ ڈولفن فورسز جو سڑکوں اور بازاروں اور گلیوں میں گشت کرتی رہتی ہے‘ اسکی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔ پتنگ بازوں کے ذریعے پتنگ سازوں تک پہنچ کر انہیں پکڑا جا سکتا ہے جو اس کھیل کی بندش میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ والدین کو بھی اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ وہ اپنے بچوں کو اس خونی کھیل کھیلنے سے سختی سے روکیں۔ اس کھیل میں جن کے پیاروں کی جانیں گئی ہیں‘ ان سے پوچھیں۔ کسی گھر کا واحد کفیل اس کھیل کی نذر ہو گیا‘ اس کے گھر والے کن حالات سے گزر رہے ہیں‘ ان سے پوچھیں۔ اس لئے خدارا! اس خونی کھیل پر سختی سے پابندی عائد کی جائے۔ اعلیٰ حکام کا صرف نوٹس لے لینا ہی کافی نہیں‘ اسکی روک تھام کیلئے انہیں عملی اقدام بھی کرنا ہوگا۔ (عمر سلیم۔ لاہور)