اسرائیل نے جنگ کی تو تل ابیب ، حیفا کو دنیا سے مٹا دیں گے : ایران کا انتباہ
تہران+بیروت(این این آئی+صباح نیوز+اے ایف پی) ایران کے ایک سرکردہ مذہبی رہ نما احمد خاتمی نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے احمقانہ طرز عمل تبدیل نہ کیا تو تل ابیب اور حیفا کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق محمد خاتمی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہاکہ مغربی دباؤ کے باوجود ہم اپنے میزائل پروگرام کو اپ گریڈ کریں گے تاکہ اسرائیل کو یہ معلوم ہوکہ کہ اس کی حماقت تل ابیب اور حیفا کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتی ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ بدھ کو ایران کے ساتھ طے پائے معاہدے سے علاحدگی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس اعلان کے بعد اسرائیل اور ایران شام کے محاذ پر ایک دوسرے کے خلاف حالت جنگ میں آگئے ہیں۔اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) نے اسرائیل کی طرف سے شام میں وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام کی خود مختاری پر اسرائیلی حملے ننگی جارحیت ہے،اسرائیل پوری مسلم امہ کے لیے خطرہ، عالم اسلام کا بدترین دشمن اور خطے میں دہشت گردی کا منبع ہے ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک مزاحمت ( حماس) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کا شام میں گھس کر بمباری کرنا برادر عرب ملک کی سلامتی اور خود مختاری کو چیلنج کرنا ہے۔ حماس اسرائیلی فوج کی شام میں بمباری اور ننگی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل پوری مسلم امہ کے لیے خطرہ، عالم اسلام کا بدترین دشمن اور خطے میں دہشت گردی کا منبع ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کو اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ اور اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے جمعرات کے روز شام میں کئی مقامات پر قائم فوجی مراکز پر بڑے پیمانے پرحملے کیے تھے۔ اسرائیل کا دعوی ہے کہ اس نے شام میں قائم تمام ایرانی فوجی اڈے تباہ کر دیئے ہیں۔ شام میں اسرائیل کے ایران کے اہداف پر حملے جاری ہیں۔ 6فوجیوں‘ 11 ایرانیوں سمیت 23 مارے گئے۔ ان میں 21 غیرملکی جنگجو بتائے جاتے ہیں۔