مہاراشٹر : درگاہ کا پانی کنکشن کاٹنے پر ہنگامے‘ پولیس فائرنگ‘ مسلمان شہید‘ ہندو ہلاک
نئی دہلی(صباح نیوز+ سنہوا+ نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک درگاہ کا پانی کا کنکشن کاٹنے کے تنازعہ پر دو گروپوں میں جھڑپ پرتشدد ہنگاموں میں بدل گئی۔ ایک مسلمان شہید ایک ہندو جہنم واصل ہو گیا اور پولیس اہلکاروں سمیت 100 زخمی ہو گئے۔ درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مہاراشٹر کے علاقے اورنگ آباد میں پانی کے تنازعے پر جھڑپ خوفناک صورتحال اختیار کر گئی۔ مشتعل مظاہرین کی پولیس کے ساتھ بھی جھڑپیں ہوئیں جس میں 12 پولیس اہلکار پتھرائو سے لہولہان ہو گئے۔ دکانوں اور درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ اورنگ آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، بھارتی میڈیا کے مطابق گذشتہ شام ایک درگاہ پر پانی کے غیرقانونی کنکشن کاٹے جانے پر دوگروپوں میں بحث ہوئی جو سوشل میڈیا کے ذریعے مختلف علاقوں تک پھیل گئی۔ اورنگزیب میں جھڑپیں ہوئیں جو بعد میں گاندھی نگر، راجہ بازار، شاہ گنج اور صرافہ ایریا میں پھیل گئیں۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور ہوائی فائرنگ کی۔ پولیس کمشنر ملند بھرمبے نے میڈیا کو بریفنگ میں دعویٰ کیا کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ ایک شخص کو زندہ جلایا گیا۔ دوسرا پولیس فائرنگ میں مارا گیا۔ انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔ مسلمانوں کی …… کو تباہ کر دیا گیا۔ پولیس فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان عبدالقادر شہید جبکہ ہندو دکاندار 62 سالہ جگن لال بنسالی دکان کو آگ لگانے سے مارا گیا۔ موتی کرنجا کے علاقہ میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے۔ مزار کا کنکشن کاٹنے سے جواب میں ایک کمیونٹی نے دوسری کی عبادت کا کنکشن کاٹ دیا۔ زخمیوں میں انسپکٹر پارو پکاری اور اسسٹنٹ کمشنر گورو دھان شامل، ایک کی حالت نازک ہے۔ پونے میں وزیراعلیٰ دیونندرا فرنویس نے عزم کا اظہار کیا کشیدگی پھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہو گی۔ 17 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ مسلمانوں اور ہندوئوں نے ایک دوسرے کو نقصان پہنچایا۔