امریکی سینیٹرز پاکستان کیلئے امداد میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں‘ فائدہ دشمنوں کو ہوگا : ہالبروک
واشنگٹن (ریڈیو مانیٹرنگ) امریکی خصوصی نمائندہ رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ امریکی سینیٹرز پاکستان کیلئے امداد میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں اس کا فائدہ ہمارے دشمنوں کو ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہالبروک نے کہاکہ امریکی کانگرس اور سینٹ کو پاکستان کی امداد کا بل جلد منظور کرلینا چاہئے۔ پاکستان کے لئے ہنگامی امداد کے طور پر امداد مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت امریکی سینیٹرز پاکستان کی امداد کے بل کی منظوری میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر صورتحال بہت مشکل اور خطرناک ہے۔ انتہاپسندوں کا مرکز پاکستان کا مغربی علاقہ ہے۔ سوات میں جنگ کی وجہ سے 10لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی صورتحال ویت نام سے ملتی جلتی ہے۔ پاکستان ناکام ریاست نہیں ہے‘ پنجاب میں پیپلزپارٹی کا حکومتی فیصلہ ایک بڑے سیاسی اتحاد کی جانب قدم ہے۔ پاکستانی فوج القاعدہ کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ امریکی سینیٹر جان کیری نے کہا پاکستانیوں کی اکثریت سمجھتی ہے کہ امریکہ نے انہیں استعمال کیا‘ پاکستان طالبان کے خلاف کارروائی کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستانیوں کی اکثریت اعتدال پسند اور جمہوریت پسند ہے‘ شدت پسندوں کے خلاف پاکستانی کارروائی امریکی خارجہ پالیسی کے لئے چیلنج ہے۔ پاکستان کو کیری لوگر بل کے تحت غیرفوجی امداد دی جائے گی جبکہ سینیٹر لوگر نے کہا کہ پاکستان کو ملنے والی امداد غیرمشروط اور بلینک چیک نہیں ہو گی۔ پاکستانی حکومت کو نہیں ہم پاکستانی عوام کو امداد دے رہے ہیں۔رچرڈ گولر نے مزید کہا کہ پاکستان کو امداد بلینک چیک نہیں ہو گی۔