وطن عزیز ایک بار پھر دہشت گردی کی زد میں ہے اور اس بار اسکا نشانہ بلوچستان ہے جہاں پر بولان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے بعد سکیورٹی فوروسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے 155 مسافروں کو بازیاب کروالیا، آپریشن کے دوران اب تک 27 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد خود کش بمبار نہتے ومعصوم لوگوں کو بطورڈھال استعمال کرتے رہے، اس لیے سکیورٹی فورسز یرغمالیوں کے سبب انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں، اب تک کلیئرنس آپریشن کے دوران 190 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا۔بتایا گیا ہے کہ بازیاب مسافروں میں مردوں سمیت 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں، بازیاب مسافروں میں 17 زخمی بھی شامل تھے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا، 80 مسافروں میں سے 12 مسافر آب گم اور 11 مسافر مچھ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھہرگئے، 57 مسافروں کو مچھ سے بذریعہ وین کوئٹہ پہنچا دیا گیا، سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں مال بردار ٹرین مسافروں کو لے کر مچھ ریلوے سٹیشن پہنچی، دیگر بازیاب افراد کو بھی محفوظ مقامات پر پہنچایا جارہا ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں اب تک 30 سے زائد دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جاچکا ہے، دہشت گرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں اور فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں، فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں 4 گن شپ ہیلی کاپٹرز بھی شامل ہیں، گن شپ ہیلی کاپٹرز کے وقفے وقفے سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری ہیں۔
واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس منگل کوصبح نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی جو ٹنل نمبر آٹھ پر رکی جہاں دہشت گردوں نے سوا 1 بجے کے قریب حملہ کیا، جعفرایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی، جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے جس میں 430 سے زائد مسافر سوار تھے، دہشت گردوں نے ٹرین پر حملے کے دوران شدید فائرنگ کی، فائرنگ کے واقعے سے خوف و ہراس پھیل گیا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور جاں بحق ہوا۔اور اس واقعے کے بعد صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف ، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دہشت گردوں کے اس بزدلانہ عمل کی مذمت کی ہے
صدرمملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔صدر اور وزیراعظم نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز بہادری و پیشہ ورانہ مہارت سے دہشتگردوں کا سدباب کررہی ہیں، دشوار راستوں کے باوجود آپریشن میں شامل سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کے حوصلے بلند ہیں، سکیورٹی فورسز بروقت کارروائی اور بہادری سے بزدل دہشت گردوں کو پسپا کر رہی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے کہا کہ مکمل امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، دہشتگرد پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کے دشمن ہیں انتشار پھیلانے کی ہر سازش ناکام ہوگی جبکہ پوری قوم اس حوالے سے متحد ہوچکی ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مٹھی بھر دہشتگرد جو بیرونی ہاتھ کے آلہ کار بن کر معصوم پاکستانیوں کو اپنی مذموم کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اب تو معصوم بچے اور خواتین بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں ہیں، بنوں چھاؤنی پر حملے کے بعد جعفر ایکسپریس پر حملہ کے بعد اگرچہ سکیورٹی فورسز نے بھرپور طریقے سے آپریشن کرکے امن قائم کرنے کیلئے اقدامات کا آغاز کر رکھا ہے اور یہ عمل یقینی طور پر کامیابی سے ہمکنار ہوگا ۔کیونکہ سکیورٹی فورسز ان کا پیچھا کررہی ہیں لیکن دہشت گردی کسی بھی شہر میں ہو اسکا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے معاشی استحکام کی جانب بڑھتے ملک میں عدم استحکام کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی اور یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست پر حملہ ناقابلِ برداشت ہے، قاتلوں کو چن چن کر عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی کوئی جگہ نہیں اور ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کر دیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خون بہانے والوں کو زمین پر جگہ نہیں ملے گی، ان کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں حکومت اور سیکیورٹی ادارے دشمنوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے انہوں نے بتایا کہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم اپنی بہادر فورسز کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم قومی یکجہتی کے ساتھ دشمنوں کی جڑیں کاٹ کر رکھ دیں گے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ قومی سلامتی پر حملہ ہے، اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور ریاستی طاقت کا بھرپور استعمال ہوگا۔ بلوچستان کے امن کو خراب کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور ان کے خلاف سخت ترین کارروائی جاری رہے گی۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹا اور فیک پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں، آرٹیفشل انٹیلی جنس (اے آئی) ویڈیوز، پرانی تصاویر، فیک وٹس ایپ پیغامات اور پوسٹرز کے ذریعے ہیجان پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا پاکستان سے باہر بیٹھے خود ساختہ بھگوڑے بلوچ رہنماؤں کے تجزیے دکھا کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے، عوام سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے گمراہ کن اور من گھڑت پروپیگنڈا کی بجائے مستند ذرائع سے معلومات لیں۔حکومتی و سکیورٹی حکام کی جانب سے بروقت کئے جانے والے اقدامات نے سنگین صورت حال سے موثر انداز میں نمٹ کر وطن فروش فتنہ الخوارج کو واضح پیغام دیدیا ہے کہ اب ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا ئیگا اور قوم نے بھی اس کڑے وقت میں سکیورٹی فورسز کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے دہشت گردی بلوچستان میں ہو کے پی کے میں یا پاک سرزمین کے کسی کونے میں ہو تمام دہشتگرد ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں اور ان کے تانے بانے ہمسایہ ملک بھارت سے جڑے ہیں جو اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کیلئے ان کو استعمال کررہا ہے اس امر کا ادراک پاکستان حکومت اداروں، قوم اور عالمی سطح پر ممالک و تنظیموں کو بخوبی ہوچکا ہے کہ بیرونی ہاتھ کی پاکستان میں موجودگی کی وجہ سے پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ہونے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے اور دنیا پاکستان کے موقف کی اس حوالے سے تائید کررہی ہے کہ دہشتگردوں کی مالی امداد و تربیت افغانستان میں ہورہی ہے وہاں سے تربیت یافتہ فتنہ الخوارج پاکستان میں حملے کررہے ہیں اور افغان حکومت ان کی سرپرستی کررہی ہے یہ بات بھی قابل ذکر ہے بی ایل اے گزشتہ کچھ عرصے میں زیادہ متحرک ہے خاص طور پر جب پاکستان نے سی پیک کے دوسرے فیز پر تندہی سے کام شروع کیا ہے بلوچستان میں دہشتگردوں کے حملے بڑھ گئے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے منصوبہ بندی پر عمل کیا جارہا ہے اس معاملے میں صورتحال سنگین سے سنگین تر ہوتی جارہی ہے دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ پاکستان کن مسائل سے دوچار ہے اور صرف بیان بازی کی بجائے آگے بڑھ کر پاکستان کی معاونت کرنا ہوگی چونکہ پاکستان کی ترقی بلوچستان میں امن سے مشروط ہے اسلئے بلوچستان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اس حوالے سے بلوچستان حکومت کی بھی داد دینا ہوگی جو دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پرعزم ہے۔
جعفر ایکسپریس کے حملہ آور 30 سے زائد دہشت گرد جہنم واصل
Mar 13, 2025