عراق: فوجی اڈے پر راکٹ حملے، 2 امریکی، ایک برطانوی اہلکار ہلاک
بغداد+دمشق+واشنگٹن(این این آئی+شنہوا+انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں 3 اتحادی فوجی ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت بغداد کے شمال میں تاجی فوجی چھاؤنی پر اچانک متعدد راکٹ حملے کیے گئے جنہوں نے امریکی فوجی اڈے میں تباہی مچادی۔اس فوجی اڈے پر کم از کم 18 راکٹ فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں 2 امریکی اور 1 برطانوی فوجی مارے گئے جبکہ 12 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے متعدد کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔اس حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔ عراقی صدر ابراہیم صالح نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا عزم کیا ہے۔ امریکی حکام نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردیں اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔کیمپ تاجی 2003 میں عراق پر امریکی و برطانوی حملے کے بعد سے غیر ملکی افواج کے زیر استعمال ہے اور 6 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ادھرشام کے مشرقی حصے میں کیے جانے والے ایک فضائی حملے میں عراقی ملیشیا گروپ حشد الشعبی کے 26 جنگجو مارے گئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق یہ حملہ عراق میں اتحادی فوج کے ایک اڈے پر راکٹ حملے کے بعد کیا گیا۔ آبزوریٹری کے مطابق یہ حملہ ممکنہ طور پر امریکی سربراہی میں قائم اتحادی فوج کی طرف سے کیا گیا ہے۔علاوہ ازیںامریکی محکمہ دفاع کے ایک سینئر عہدیدار نے عراق میں التاجی فوجی اڈے پر گذشتہ شب ہونے والے راکٹ حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے پاس ایسی کارروائی کی صلاحیت نہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اتحادی فوج کے ترجمان نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ التاجی فوجی کیمپ پر18 سے زیادہ چھوٹے میزائل گرے۔