مشال قتل کیس، انسداد دہشت گردی عدالت نے 4 ملزموں کیخلاف فیصلہ محفوظ کرلیا
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس کے آخری چار ملزموں کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 18 مارچ کو سنایا جائیگا۔ واضح رہے کہ 13 اپریل 2017ء کو عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے 23 سالہ طالب علم مشال خان پر توہین مذہب کا الزام لگا کر انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔ ستمبر 2018ء کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں ملوث چاروں ملزموں پر فرد جرم عائد کی تھی۔ ملزمان اسد کٹلنگ، صابر ماہر، عارف عاری خان مردانوی اور اظہار اللہ عرف جوہنی واقعہ کے بعد فرار تھے جنہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف ٹرائل چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم کو 8 مارچ کو پولیس نے مردان کے علاقے چمتار سے گرفتار کیا تھا انسداد دہشتگردی عدالت کیس میں 46 گواہوں اور مشال کے والد کابیان پہلے ہی ریکارڈ کر چکی ہے۔ پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سال اگست میں ملزموں اظہار اللہ عرف جوہنی اور صابر ماہر کی جانب سے ضمانت کی پٹیشن مسترد کر دی تھی اور ٹرائل کورٹ کو دو مہینے کے اندر ٹرائل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 7فروری کو 57 میں سے 31ملزموں کو مجرم ٹھہرایا تھا اور مرکزی مجرم عمران خان کو سزائے موت 5 کو عمر قید اور 25 دیگر کو تین برس قید سنائی تھی۔ اے اے ٹی سی نے ہری پور جیل میں مقدمے کی سماعت کے دوران 26 افراد کو عدم شواہد کی بنا پر بری کر دیا تھا۔