یورپی یونین سے معاہدہ کے باوجود بریگزٹ ڈیل برطانوی پارلیمنٹ سے منظور نہ ہو سکی، حکومت کو خطرہ
لندن(نوائے وقت رپورٹ) برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو بریگزٹ ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظوری میں ایک بار پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ بریگزٹ ڈیل کے حق میں 242اور مخالفت میں 390ووٹ پڑے۔ اس طرح سے حکومت کی اجازت سے پیش کی گئی نظر ثانی شدہ بریگزٹ ڈیل کو 149ووٹوں سے شکست ہوگئی۔ یاد رہے کہ یورپی یونین سے معاہدہ کے باوجود بریگزٹ ڈیل پارلیمنٹ سے منظور نہیں ہو سکی۔ یورپی یونین کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ سیاست میں کبھی کبھار ہمیں دوسرا موقع ملتا ہے، یہ بھی ایک دوسرا موقع ہے لیکن ساتھ ساتھ اراکین پارلیمنٹ کو خبردار کیا کہ تیسرا موقع نہیں ملے گا۔ جب آخری مرتبہ جنوری میں تھریسامے کے دستبرداری کے معاہدے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا تو اسے 230ووٹ کے تاریخی مارجن سے مسترد کردیا گیا تھا۔یہ خیال بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ یورپی یونین سے کیے گئے معاہدے کو مسترد کیے جانے کے نتائج بہت خطرناک ہوں گے، جن کے تحت برطانیہ یورپی یونین سے ’کسی معاہدے کے بغیر‘ علیحدہ ہوگا یا پھر بریگزٹ ہی نہیں ہوگا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر برطانوی حکومت رواں ماہ بریگزٹ میں ناکام رہتی ہے تو وہ شاید اقتدار میں نہ رہ سکے کیونکہ اب اس معاملے کو مزید طول دینا آسان نہیں۔