حسن سلوک کے معاملے میں ماں کوامتیازی حیثیت حاصل ہے:راغب حسین نعیمی
لاہور (سٹاف رپورٹر)معروف مذہبی سکالر اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ جس زمانے میں اسلام آیا اس زمانے میں بچیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا ایسے معاشرے میں اسلام نے پہلی مرتبہ خواتین کو وہ حقوق دئیے جن کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ وہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پنجاب یونیورسٹی شعبہ جینڈر سٹڈیز کے اشتراک سے سیرت طیبہ اور عورت کی حیثیت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ سیمینار میں انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک سٹڈیز کے پروفیسر ڈاکٹر سعد صدیقی، سابق ڈین ڈاکٹر طاہرہ بشارت، ڈاکٹر شاہدہ پروین، انچارج شعبہ جینڈر سٹڈیز ڈاکٹر رعنا ملک، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ حسن سلوک کے معاملے میں ماں کوامتیازی حیثیت حاصل ہے۔اولاد کے والدین سے حسن سلوک کے معاملے میں ماں کوامتیازی حیثیت حاصل ہے اور اسی طرح ایک حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جس نے ایک بیٹی کی بھی اچھے طریقے سے پرورش کی اور اس کا اچھی جگہ نکاح کیا وہ اور حضرت محمد ؐؐجنت میں دو انگلیوں کی طرح قریب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عورت والدین کے مال میں بھی حصہ دار ہے اور شوہر کے مال میں بھی۔ اسلامی معاشرے میں عورت کے نان نفقہ کی ذمہ داری مرد پر ہے اور عورت اگر معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتی ہے تو اس پر پابندی نہیں ہے علاوہ ازیں عورت کی کمائی پر مر د کا حق نہیں ہے لیکن مرد کی کمائی پر عورت کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے کی خواتین بھی دوسری خواتین کیلئے مسائل پیدا کر رہی ہیں اس سلسلے میں خواتین کو ایک دوسرے کی مدد کرنے اور خیال رکھنے کا رویہ اپنانا چاہیے۔