مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی نہتے مظاہرین پر فائرنگ، ہندو نوجوان زخمی، ہڑتال، احتجاج جاری
سرینگر( اے این این ) بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوانوں کی شہادت کے خلاف وادی میںمظاہروںاور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، بھارتی فوج کی فائرنگ سے متعدد نوجوان زخمی ہوگئے جبکہ دیگر جھڑپوں میں بھی کئی زخمی ہوگئے ۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کی تحصیل ترال میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایک اور نوجوان کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے جس کی شناخت ساجد خالد کے نام سے ہوئی ہے بھارتی فورسز نے اسے غیر ریاستی قرار دے کر شہداء کے قبرستان میں تدفین کی جبکہ وادی میں شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا، جھڑپوں میں کئی زخمی ہو گئے، انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل رہی، تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ کی تحصیل ترال کے علاقے پنگلش میں شہید ہونے والے ایک اور نوجوان کی شناخت جاری کرتے ہوئے اس کی پولیس کی نگرانی میں گانٹہ مولہ کے قبرستان میں تدفین کر دی ہے ۔شہید ہونے والے کا نام ساجد خالد بتایا گیا ہے اور اسے غیر ریاستی قرار دیا گیا ہے۔ دریں اثناء شہری ہلاکتوں کے خلاف وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔اس دوران ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز،تجارتی ادارے بند جبکہ انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل رہی ۔کئی علاقوں میں قابض فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء بارہمولہ ضلع کی سوپور تحصیل میں پٹن کے تانترے پورہ گائوں کے محاصرے کے دوران فورسزاور نوجوانوں کے درمیان جھڑپ میں دو نوجوان پیلٹ لگنے سے زخمی ہوگئے۔ دریں اثناء سید علی گیلانی ودیگر رہنمائوں نے ترال جھڑپ میں شہید ہوئے کشمیریوں کوخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے یہ سرفروش قوم کی آزادی کیلئے اپنے آج کو قربان کررہے ہیں۔ حریت رہنما نے کہا بھارت کے حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی والی پالیسی کی وجہ سے جموں کشمیر میں قیمتی انسانی زندگیاں بھینٹ چڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسیاں مجھے دبائو میں لانے کے لئے میرے اہلخانہ کو ہراساں کر رہی ہیں، میرے بیٹے کو سمن دینا اخلاقی دیوالیہ پن ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بزرگ رہنما نے سرینگرمیں جاری ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے اپنے عوام کے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جان بوجھ کر مشکل اور کانٹوں والی راہ اختیار کی ہے اور دنیا کی کوئی طاقت انہیں اپنے مقدس مشن سے ہٹا نہیں سکتی ۔ یہ بیان این آئی اے کی طرف سے سید نسیم گیلانی کو نئی دلی طلب کرنے کے دوروز بعد سامنے آیا ہے۔