ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمینوں کی غیرقانونی تقرریاں، پنجاب حکومت سے جواب طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود صوبے کی 6 ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمینوں کی دوبارہ تقرری کرنے کے خلاف کیس میں پنجاب حکومت اور 6ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو 5اپریل تک تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم دیدیا ۔ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان نے شہری یاسر گجر کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ملتان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سمیت چھ اتھارٹیز کے چیئرمینوں کا سیاسی بنیادوں پر تقرر کیا گیا، تحریک انصاف کی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر اتھارٹیز کے چیئرمین تعینات کئے، کسی خاص معیار،میرٹ کے بغیر ناکام سیاسی لوگوں کو چیئرمین تعینات کیا گیا، ناکام سیاسی لوگوں کو نوازنے کیلئے کھربوں روپے کے فنڈز پر بٹھایا گیا ہے، پنجاب ڈیویلپمنٹ آف ڈپٹیز ایکٹ میں بورڈ آف ڈائریکٹرز یا چیئرمین کا نام شامل نہیں، ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا چیئرمین مئیر یا ناظم کو لگایا جاسکتا ہے۔ عدالت نے 6ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمین کو معطل کرنے کا حکم دے رکھا تھا ،تحریک انصاف کی حکومت نے عدالتی حکم کے بعد فیصل آباد، سرگودھا،ملتان ،بہالپور،گوجرانوالہ اور روالپنڈی میں چئیرمینز کو ہٹا کر نئے نوٹیفکیشن کے ذریعے دوبارہ تعینات کردیا گیا ۔معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پنجاب کی ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمینوں کی تقرری کالعدم قرار دی جائے ۔ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے وکیل میاں افتخار کی جانب سے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی ۔ جس پر فاضل عدالت نے پنجاب حکومت اور 6ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو 5اپریل تک تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔