جہلم ،غیر اخلاقی حرکات کرنے والوں کو پولیس نے دھر لیا
جہلم (نامہ نگار ) جہلم پولیس کی کامیاب کاروائی ، سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر اور ویڈیو جس میں دو نواجون بر ہنہ دکھائے گئے جن کی عمریں 20/21 سال کے لگ بھگ تھیں جن سے زبردستی غیر اخلاقی حرکات کروائی جا رہی تھیں ،جو ویڈیو بناتے ہوئے ایک شخص کمنٹری کر رہا تھا جبکہ متاثرین کے لواحقین کی طرف سے مقامی پولیس اسٹیشن میں کوئی رپورٹ نہ کی گئی ، جیسے ہی اس وقوعہ کے متعلق معلومات حاصل ہوئیں تو ڈی ایس پی صدر اور ایس ایچ او صدر کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ لو ٹا گائوں موقع پر جائیں اور حالات واقعات کی تصدیق ، جس پر ڈی ایس پی صدر اور ایس ایچ او صدر لوٹا گائوں گئے ، متاثرین کے والدین سے ملاقات کی جنھوں نے وقوعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا اور اصرار کیا کہ یہ ایک انتہائی شر مناک حرکت ہے اور ہم کوئی درخواست یا ایف آئی آردرج نہ کروانا چاہتے ہیں جبکہ دونوں لڑکے گھر موجود نہ تھے جن کے متعلق معلوم ہوا کہ وہ کسی نامعلوم جگہ پر چلے گئے ہیں ۔ معززین علاقہ نے بتایا کہ 10 روز قبل 4 لڑکے اسد ولد مظہر سکنہ بگا جو کہ نویں جماعت کا طالب علم ہے کے ساتھ زیادتی کی جس کے نتیجے میں مورخہ 2-3-19 کو انہوں نے عبید اور حسیب کو بگا جہلم اپنے ڈیرہ پر لے گئے اور ان کے کپڑے اتار کر غیر اخلاقی حرکات کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جس پر پولیس کی مدعیت درج کی گئی ۔ ڈی ایس پی صدر کی زیر نگرانی ایس ایچ او صدر اور ان کی ٹیم کو ملزمان کی گرفتاری پر مامور کیا ، جنہوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے عبید اللہ ، حسیب احمد ، اسد ، احتشام عرف نونی اور حافظ عمران کو گرفتار کر لیا جبکہ بقایا ملزمان حافظ حیدر ، کاشف اور انیق وغیرہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔