جماعت الدعوۃ کے زیر انتظام مساجد محکمہ اوقاف کی تحویل میں لینے کیلئے اقدامات شروع
راولپنڈی (نعمان شاد)جماعت الدعوۃ پر پابندی کے نتیجے میں پنجاب بھر کی مساجد محکمہ اوقاف کے سپرد کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں ،حکومت پنجاب نے اس سلسلہ میں چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف پنجاب کو جماعت الدعوۃ کے زیر انتظام چلنے والی مساجد اور مدارس کو محکمہ اوقاف کی تحویل میں لینے کے لئے کاروائی کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔ذرائع کے مطابق اس وقت صوبہ پنجاب میں539مزارات،435 مساجد،580 پراپرٹیز کی دیکھ بھال کے لئے 2789 ملازمین تعینات ہیں اور 1379 پنشنرز پر سالانہ ایک ارب اڑتیس کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں ،539مزرات کے کیش باکس سے سالانہ 82 کروڑ روپے آمدن ہوتی ہے ۔اگر جماعت الدعوۃ کی مساجد کو محکمہ اوقاف کی تحویل میں دینے کے لئے عملی کاروائی ہوتی ہے تو وفاقی و صوبائی حکومت کو ان مساجد کے لئے الگ سے بجٹ کی منظوری دینا ہو گی ،ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب میں بریلوی مسلک کی 271 ،دیو بندی مسلک کی131 ،اہلحدیث مسلک کی 8 اور اہل تشیعہ کے 9 امام باڑہ محکمہ اوقاف کی تحویل میں ہیں ،تاہم پورے پنجاب میں جماعت الدعوۃ کی مساجد کو محکمانہ تحویل میں لیا گیا تو مسلک اہلحدیث کی مساجد کی تعداد تینوں مسالک سے زیادہ ہو جائے گی ۔دیو بندی اور بریلوی مسالک کے ایک ایک صوبائی خطباء سکیل 18 میں تعینات ہیں جبکہ ڈویژنل خطیب بریلوی مسلک کے پانچ،دیو بندی مسلک کے تین 17 سکیل پر جبکہ 11 ضلعی خطیب بریلوی مسلک کے سکیل 16 تعینات ہیں ۔مسلک اہلحدیث اور اہل تشعیہ ضلعی ڈوویژنل اور صوبائی خطباء سے محروم چلے آرہے ہیں ،اسی طرح مدارس بریلوی مسلک کے 31،دیو بندی کے 23 ،اہلحدیث کا ایک مدرسہ محکمہ اوقاف کے زیر انتظام ہے ۔ذرائع کے مطابق اگر جماعت الدعوۃ کی مساجد کو تحویل میں لیا گیا تو انہیں مسلک اہلحدیث کی حیثیت سے کیٹیگری میں رکھا جائے گا جس کے لئے صوبائی ڈویژنل اور ضلعی خطباء بھی تعینات کرنے ہو نگے ،کیونکہ محکمہ اوقاف کے قوانین میں یہ بات لازم ہے کہ جس مسلک کی مسجد ہو گی اسی مسلک کا عملہ مسجد میں تعینات کیا جائے گا ،تا ہم وزیراعظم عمران خان کو ایک رپورٹ بھیجی گئی ہے کہ محکمہ اوقاف کو دیگر اسلامی ممالک کی طرح ایک فعال محکمہ بنایا جائے ،اس وقت محکمہ اوقاف کا تنظیمی ڈھانچہ ایک کارپوریشن کی حیثیت سے چل رہا ہے جو مستقل محکمہ نہیں ہے ۔چاروں صوبوں کے محکمہ اوقاف اور وفاق کا محکمہ اوقاف جو کہ وزارت داخلہ کے زیر انتظام ہے اس کو مضبوط کیا جائے اور باقاعدہ ایک اتھارٹی بنا کر مستقل کیا جائے اور محکمہ زکوۃ و عشرٰ،متروکہ وقف املاک بورڈ ،بیت المال اور سوشل ویلفئیر کو محکمہ اوقاف میں ضم کر کے ایک مضبوط محکمہ بنایا جائے ۔