آئی ایم ایف کی طرف رجوع کرنے سے گریز کیا جائے:الماس حیدر
لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر، سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصراور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے حکومت پر زور دیا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف رجوع کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ قرضوں کے عوض کڑی شرائط پاکستان کے لیے مزید مسائل پیدا کریں گی۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اوّل تو آئی ایم ایف سے رجوع کیا ہی نہ جائے اور اگر یہ ناگزیر ہو تو ڈسکائونٹ ریٹ میں اضافے ، کاروباری برادری کے اضافی آڈٹ اور یوٹیلیٹی کی قیمتوں میں اضافہ جیسی نقصان دہ شرائط کسی صورت قبول نہ کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کہنا غلط نہ ہو گا کہ پاکستان کی معاشی مشکلات کا سبب آئی ایم ایف سے قرضوں کا حصول ہے، پچھلی حکومتیں زمینی حقائق کو مد نظر رکھے بغیر ہی آئی ایم ایف کی سخت شرائط مانتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا مقصد ترقی پزیر ممالک کی ترقی کے لئے کام کرنا نہیں بلکہ ان کی مشکلات میںمزید اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملائشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ معاشی بدحالی کا شکار تھے تب نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے صاف انکار کر دیا اور اپنے وسائل کو بروے کار لاتے ہوئے ان مشکلات حالات سے باہرنکلے، اگر ملائشیا یہ سب کر سکتا ہے تو ہم کیو ں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ اکثر آئی ایم ایف کی شرائط میںانڈسٹری کیلئے یوٹیلیٹی قیمتوں میں اضافہ، سبسڈی میں کمی، ٹیکس آڈٹس کی تعداد میں اضافہ اورڈسکائونٹ کی شرح میں اضافہ جیسی سخت شرائط شامل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈسکائونٹ ریٹ پہلے ہی بہت زیادہ ہے، اس میں مزید اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بنے گا اور بے روزگاری میں بھی اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کے فروغ کیلئے کاروبار کرنے کیلئے سستے سرمائے کی فراہمی بہت ضرور ی ہے۔ صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کی سخت شائط مان لی گئی تو ملک میں کاروباری لاگت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری آسانی کے دس انڈیکیٹر سے متعلق سخت حکومتی قواعدو ضوابط ہیں ، ان قوانین کی موجودگی میں کاروبار کرنا بہت مشکل کام بن گیا ہے۔