معذور افراد کیلئے کوٹے بن جاتے ہیں لیکن مستحقین کو کچھ نہیں ملتا،جسٹس عظمت سعید
اسلام آباد( خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ میں معذور افراد کی ملازمتوں سے متعلق کیس کی سماعت میں جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہے کہ معذور افراد کے کوٹے بن جاتے ہیں مستحق لوگوں کو کچھ نہیں ملتا،مستحق کو حق نہ ملے تو کیا فائدہ،مگر اب ایسا نہیں ہوگا میرٹ پر کام ہوگاسپریم کورٹ میں معذور افراد کی ملازمتوں سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں بنچ نے کی جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ یہ کون چیک کرے گا کہ مستحق افراد کو کوٹے میں ملازمتیں ملیں معذور افراد نے عدالت کوبتایا کہ حکام معذور افراد کے کوٹوں کو آگے مزید تقسیم کر دیتے ہیں،، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ معذوریت کو مزید آگے تقسیم نہیں ہونا چاہیے جس پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ مستحق کو حق نہ ملے تو کیا فائدہ ہے، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ان افراد کو باعزت روزگار مل جائے تو بھیک نہ مانگنی پڑے اورباعزت طریقے سے معذور افراد معاشرے کے فعال شہری بن سکتے ہیںجسٹس شیخ عظمت سعید نے واضع کیا کہ اب وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اس رکاوٹ کو عبور کرنا ہوگا،جو اصل معذور ہوتے ہیں ان کو حق نہیں ملتاپر اب ایسا نہیں ہوگا میرٹ پر کام ہوگا عدالت نے قرار دیا کہ تمام صوبے معذور افراد کی معذوری کو مدنظر رکھیں بعدازاں کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔