قائمہ کمیٹی اجلاس میں قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی کی عدم شرکت پر ناراضی کا اظہار
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں پاکستان ٹیلی ویژن(پی ٹی وی) کے قائم مقام ایم ڈی ارشد خان عدم شرکت پر شدید ناراضی کاا ظہار کیا گیا اور حکومت کو مستقل ایم ڈی کی تعیناتی تک انہیں کام سے روکنے کی سفارش کر دی۔ مجلس قائمہ نے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے مجوزہ ڈرافٹ کو نامکمل قرار دیتے ہوئے وفاقی وزارت اطلاعات سے جامع ڈارفٹ طلب کر لیا ہے منگل کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات کا پہلا باضابطہ اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی زیر صدارت پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرمیں ہوا جس میں ارکان مجلس قائمہ کے علاوہ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری ،سیکر ٹری وزارت اطلاعات شفقت جلیل،چیئرمین پیمرا سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ مجلس قائمہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں ایم ڈی پی ٹی وی کی جانب سے ادارے پر جامع بریفنگ شامل تھی مگر ایم ڈی پی ٹی وی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے،چیئرمین مجلس قائمہ نے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ اجلاس کا دس دن قبل نوٹس جاری کیا گیا ،اس کے باوجود ایم ڈی پی ٹی اجلاس میں نہیں آئے،یہ کمیٹی کی توہین ہیایم ڈی پی ٹی وی 38روز سے دفتر نہیں آئے مگر اسکے باوجود وہ بھاری تنخواہ لے رہے ہیں جب تک مستقل ایم ڈی پی ٹی وی کا فیصلہ نہیں ہوتا اس وقت تک موجودہ ایم ڈی اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ عدالتوں اور عوام میں احتساب صرف سیاستدانوں کا ہوتا ہے،مگر دفاتر میں بیٹھے بڑے سرکاری افسران کو کوئی نہیں پوچھتا ،وہ بھاری تنخواہیں لیکر گھر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے مجوزہ بل کا اطلاق تب تک نہیں ہو گا جب تک حکومت ،اپوزیشن اورتمام سٹیک ہولڈر متفق نہ ہوں،ہم کوئی بھی قانون مسلط نہیں کرنا چاہتے،ہمیں ،عوام کا یہ حق ہے کہ اسے جھوٹی خبریں نہ ملیں،ایسے قوانین بھی نہیں ہونے چاہیئے جو میڈیا پر قدغن لگائیں۔،ارکان مجلس قائمہ نے کہا کہ ایک شخص کی وجہ سے اتنا بڑا ادارہ تباہی کے دہانے پر لگا ہے،ایم ڈی پی ٹی وی کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں جو انہیں فارغ نہیں کیا جا رہا، ایم ڈی پی ٹی وی کو ڈھونڈنے کے لیے تلاش گمشدگی کا اشتہار بھی پی ٹی وی کو دینا پڑے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ایم ڈی پی ٹی وی 38 دن سے آفس نہیں آ رہے ہیں،ملازمین کے مسائل کو نہیں سنا جا رہا اور نہ ہی بزنس پلان دیا جا رہا ہے،قانونی طور پر پی ٹی وی کا کوئی چیئرمین موجود ہی نہیں،پی ٹی وی مسلسل خسارے میں جا رہا ہے،۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فواد چوہدری ہماری حکومت میں کہتے تھے کہ اگر اپنی بات نہیں منوا سکتے تو حکومت چھوڑ دیں،مگرمیں یہ نہیں کہوں گا کہ فواد چودھری وزارت چھوڑ دیں۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے ہمیں ملکرایک ایسی باڈی بنانی چاہیے جسے حکومت اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہ کر سکے،الیکٹرونک میڈیا ورکرز کے لیے کوئی فورم نہیں جہاں وہ اپنی داد رسی کے لیے جا سکیں۔