بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ ترقی پذیر ممالک پر قرضوں کا بوجھ نہیں ڈالتا،چین
بیجنگ(آئی این پی)بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ ترقی پذیر ممالک پر قرضوں کادبائوبڑھانے کے بجائے ان کی سرمایہ کاری ضروریات کو پورا کرتا ہے۔اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان سمیت کئی ممالک کے قرضوںمیں اضافہ ان کے طویل المعیاد قرضوں کے انبار کی وجہ سے ہے۔پاکستان اپنے بھاری قرضوں کے باعث ہمیشہ خبروں کا موضوع رہا ہے۔اس نے اپنے42فیصد کے غیر ملکی قرضے بین الاقوامی اداروں سے حاصل کیے ہیں۔ جبکہ پاکستان کے کل قرضوں کا دس فیصد چینی قرضوں پر مشتمل ہے۔یہ اعدادوشمار چین کے نائب وزیر تجارت کیان کی منگ نے پیش کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین نے ترقی پذیر ممالک میں بڑی تعداد میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تعمیر کیے ہیں جن میں ہوائی اڈے ،بندرگاہیں اور ہائی ویز شامل ہیں۔جن کی وجہ سے مقامی معیشت کی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور ان ممالک کے عوام کو زبردست فوائد حاصل ہوئے ہیں۔چین بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں اقتصادی اور تجارتی تعاون ژونز قائم کرنے کی کوشش کرے گا۔ اور ایسے منصوبوں کو فروغ دے گا۔ جس سے تمام فریقین کو فائدہ ہوسکے۔