قائداعظم یونیورسٹی ایڈمن بلاک کی تالہ بندی‘ احتجاجی اساتذہ کا دھرنا‘ بسیں زبردستی روک دیں
اسلام آباد(نا مہ نگار) قائداعظم یونیورسٹی کے اکیڈمک اسٹاف ایسویشن نے طلباء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایڈمن بلاک کو تالے لگا دیئے بسیں زبردستی روک دیں،احتجاجی فیکلٹی نے وائس چانسلر کے استعقیٰ ہونے تک یونیورسٹی بند رکھنے کااعلان کردیاہے جبکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر جاوید اشرف نے کہاہے کہ ہم ایڈمن بلاک کو لگے تالے کھلوا سکتے ہیں لیکن میں مہذب طریقے سے اس معاملے کا حل چاہتا ہوں،طلباء کے مڈٹرم کے امتحانات معمول کے مطابق ہو رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سوموار کوقائداعظم یونیورسٹی کے اکیڈمک اسٹاف ایسویشن نے طلباء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایڈمن کو تالے لگا دیئے۔احتجاجی فیکلٹی نے وائس چانسلر کے استعقیٰ ہونے تک یونیورسٹی بند رکھنے کااعلان کردیا، یونیورسٹی اساتذہ نے یونیورسٹی ٹرانسپورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا بھی دیا۔۔ بسیں نہ چلنے کی وجہ سے طلباء لوکل ٹرانسپوٹ سے یونیورسٹی پہنچے جس کی وجہ سے جامعہ میں طلباء کی حاضری معمول سے کم رہی۔وائس چانسلرجاوید اشرف نے کہاکہ جامعہ میں کچھ بسیں صبح چلی لیکن واپسی پر ان کو قائداعظم یونیورسٹی کے اکیڈمک اسٹاف ایسویشن نے زبردستی روک لیا۔ہم ایڈمن بلاک کو لگے تالے کھلوا سکتے ہیں لیکن میں مہذب طریقے سے اس معاملے کا حل چاہتا ہوں۔ اکیڈٖمک سٹاف ایسوسی ایشن قائداعظم یونیورسٹی کے بلاجواز مطالبے پر ان کو ایچ ای سی ،منسٹر اور پروچانسلر کی جانب سے بھی سپورٹ نہیں ملی۔انہوں نے کہا ہے کہ آج منگل کو بھی یونیورسٹی معمول کے مطابق کھلی رہے گی لیکن ٹرانسپورٹ نہیں چل سکے گی جس کی وجہ سے طلباء اور ملازمین اپنے لیے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں۔انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ اساتذہ یہ رویہ اپنا رہے ہیں کچھ بسیں نہ چلنے کی وجہ سے طلباء لوکل ٹرانسپوٹ سے جامعہ پہنچے ۔ لاک ڈائون کی جامعہ کے ڈینز نے بھی تائید نہیں کی طلباء بھی احتجاجی فیکلٹی کے رویے کو اپنا تعلیمی نقصان سمجھ رہے ہیں ۔وائس چانسلرجاوید اشرف نے کہاکہ احتجاجی فیکلٹی کے اس رویے پر جامعہ انتظامیہ کا صلاح مشورہ جاری ہے۔احتجاجی فیکلٹی کا ذاتی مفادات کے لیے تعلیمی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کرناافسوس ناک ہے میں جامعہ میں کوئی لڑائی یا بدنظمی نہیں چاہتا۔مجھے امید ہے کہ حالات بہتری کی طرف جائیں گے ، اساتذہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے یہ رویہ اپنا رہے ہیں جو کہ افسوس ناک ہے،طلباء کے مڈٹرم کے امتحانات معمول کے مطابق ہو رہے ہیں۔دوسری جانب اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عقیل بخاری نے نااہل اور دہری شہریت کے حامل وائس چانسلر کی جانب سے اساتذہ کو دھمکیاں دینے اور ہراساں کرنے کے اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ فکلٹی وائس چانسلر کے استعفے تک یونیورسٹی میں کسی قسم کی بھی تدریسی سرگرمیوں کی بحالی نہیں کرے گی۔ ڈاکٹر عقیل بخاری نے کہا کہ وائس چانسلر کا یونیورسٹی سے جانا نوشتہ دیوار ہے اور فکلٹی نااہل وائس چانسلر سے یونیورسٹی کی نجات حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مکمل غیر فعال ہونے پر وائس چانسلر اپنے عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز گنوا چکے ہیں۔